- خودی میں ڈوب کے پاجا سراغےزندگی
- فرد سے افراد اورافراد سے معاشرہ بنتا ہے
- یقیناً کسی نا کسی قسم کی برائ کے نتیجے میں ہی یہ خوبصورت معاشرہ بگڑا ہے۔
- اور برائ نے ہمارے گھر کے دروازے کو توڑ کر ہمارے گھرمیں داخل نہیں ہوئ
- ہم نے خود ہی اس کے ظاہری چمک دھمک سے متاثرہوکر اپنے دل کے دروازے سے اپنے زندگی میں لیکر اے ہیں ۔ کہتے ہیں میری زندگی میری مرضی
- یہ برائ ۔ یہ کرپشن۔ یہ خامیاں ایک دن میں ہماری زندگی میں نہیں ائ۔ یہ رفتہ رفتہ ۔اتے اتے۔کرتے کرتے ائ۔ ہے
- شروع شروع میں ہم شرماتے ۔ چھپتے تھیں۔ چھپاتے تھیں ۔گھبراتے تھیں بل کھاتے تھیں برائ کے بازار سے گر کوئ گزرتے ہوے بھی دیکھ لیتا تھا توبہانے بناتےرہتے تھیں۔
- پھر پیسہ ایا ۔ اسکول کا نصاب بدلا۔تو مغرب سے ازادی ائ۔
- اب ہم بازار نہیں جاتے ۔بلکہ بازار کو خرید کر اپنے گھڑ پر لے اے۔
- اب ہم جو چاہے سو کریں ازادی ہے ۔ ازادی ہے۔
- اب شریف شرماتے ہیں۔غریب گھبراتے ہیں ازادی کے اس دور میں ۔ لے کے رہے گے ازادی۔
- میری زندگی میری مرضی۔ ۔ جو نا مانے وہ ہے مولوئ وہ ہے مولوی
- اللہ رسول کی ۔ جو بات کرے وہ ہے ملوی وہ ہے مولوی
Categories: Crime & Society
0 Comments