• غلام کا ہونا
  • قاتل
  • اختلاف و مُنکر دین
  • ولد زنا۔ یعنی حرامی اولاد

غلام :

غلام نہ خود واریث بنتا ہے اور نہ ہی اس کا کوئی واریث بنتا ہے ۔ کیوں کہ غلام کی تمام تر کمائی اس کا مالک کی ملکیت ہوتی ہے ۔ ہاں البتہ اگر اس کا کچھ حصہ ازاد ہو ۔ وة اپنے ازاد شُدة حصے کا واریث بنایا جائے گا ۔

نبی ﷺ نے فرمایا ۔ سُنن ابی داود 4582 .اور جامع الترمذی، حدیث نمبر 1259 ۔ وقال حدیث حسن۔

ترجمہ یہکہ : جب مکاتب غلام حد یا میراث کو پہنچے تو وة ازاد شُدة حصے کے مُطابق واریث بنایا جائیے گا ۔

غلام سے مُراد غیر مسلیم لوگ جو دورانِ جنگ لڑتے ہوے گرفتار ہو ے ہوں ۔ موجودة دور کے نوکر چاکر ہر گز اس زمر ے میں نہیں ائیں گے ۔ بلکہ مُلازم اور خادم عام ازاد مسلمانوں کے جیسے احکام میں ائیں گے ۔

قاتل ۔ :

جس قتل کی وجہ سے قصاص یا ویت لازم ائے ۔ اس قتل کی بنا پر قاتل وراثت سے محروم ہو جائیے گا رسل اللہ ﷺ نے فرمایا

ترجمہ ۔ : قاتل کسی چیز کا بھی وارٰث نہیں بن سکتا ۔ سُنن ابی داود حدیث نمبر ، 4564 ۔ اور جامع الترمذی حدیث نمبر ۔ 2109 و قال حدیث صحیح ۔

اختلاف دین یا مُنکرِ دین ۔

مُسلم اور غیر مُسلم کبھی ایک دوسر ے کے والی ، واریث نہیں بن سکتے ہیں ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ۔ لایَرِثُ المُسلِمُ الکَفِرَ وَ لاَ کاَفِرُ المُسلِمَ : ترجمہ یہکہ ۔ مسلمان کافر کا اور کافر مُسلمان کا واریث نہیں ہو سکتا ۔ صحیح البخاری ۔ حدیث نمبر ۔ 6764 ۔ اور صحیح مُسلم حدیث نمبر ۔ : 1614 ۔

ولد زنا و حرامی

زنا کے نتیجے میں پیدا ہونے والا بچہ ۔ اپنے زانی باپ کا اور باپ بچے کا واریث نہیں ہو گا ۔ البتہ وة اپنی ماں کا اور ماں اس کی واریث ہو گی ۔

اَلوَلَدُ لِلفِرَ اشِ وَ لِلعاھِرِ الحَجَرُ ۔ : ترجمہ ۔ : اولاد صاحبِ بستر کی ہے اور زانی کے لئیے پتھر ہیں ۔ : صحیح البخاری حدیث نمبر ۔ 6818 اور صحیح مسلم نمبر 1458 ۔

یہی حکم ولد لِعَان کا ہے ۔ ایک ادمی نے نبی ﷺ کے دور میں اپنی بیوی سے لَعَان کیا اور بچے کا انکار کر دیا تو نبی ﷺ نے خاوند اور بیوی کے درمیان جُدائی کر دی اور بچہ عورت کے ساتھ ملا دیا اور پھر یہ اصول جاری ہو گیا ۔ وة بچہ اپنی ماں کا اور ماں اپنے بچے کی وارث ہوگی ۔ جو اللہ تعلی نے اس کا حصّہ مُقرّر کیا ہے ۔ : صحیح مسلم حدیث نمبر ۔ : 1492 ۔

Categories: Uncategorized

0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *