اس میں کوی شک نہیں کہ دنیا میں وہی بات چلتی ہے جسے لوگ عام طور پر قبول کرلیں ۔ اور وة بات نہیں چلتی جسے لوگ عام طور پر رَد کردیں ۔ لیکن لوگوں کا رد کرنا اور قبول کرنا ہر گز ہرگز حق اور باطل کا معیار و پہنچان نہیں ۔ لوگوں کی اکثریت اگر اندھیروں میں بھٹکنا اور زمانے کی ٹھوکریں کھانا چاہتی ہیں تو ان کی مرضی ۔

مگر ہم اندھیروں میں چراغ جلاتے رہے گے اپنے حصّے کا کام کرتے رہے گے جب تک جان ہے تب تک جہان ہے ۔ اسلام کی ابتدا ۔ اقرا۔ سے ہوی ہے ۔ جو کچھ ہم جانتے ہیں وة دوسروں تک پہنچاتے رہیں گے انشاء اللّہ تعلیٰ

اسلام کے گولڈن رول خود بھی سیکھیں اور دوسروں کو بھی سیکھانے کی کوشش کریں یہی ہے میری زندگی۔ اللہ اُس کی مدد کرتا ہے جو اپنی مدد اپ کرے ۔ اللہ سے اپنے لیے استقامت کی دعا مانگے ۔

Categories: Rights & Duty

0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *