انسانی تعلُقات :۔

انسان تعلقات کی بقاء کا انحصار دو طرفہ مُفاد میں ہے ۔ دو طرفہ ضرورتوں کا خیال رکھنے میں ہے ۔ ایک دوسرے کے وقت پر کام آنے میں ہے ۔ انسانی تعلُقات کی ابتدا اپنے ذاتی تعلیم و تربیت اور، گھڑ سے شروع ہوتی ہے ۔ اس کے پیچھے ایک تویل خاندانی نظام کارفرما ہے ۔ اس میں والدین کی ترجیحات بھی شامل ہے ۔ انسان سب سے پہلے اپنے ماں کے گود میں ہوتا ہے ۔ پھر وة اپنے باپ کی اواز کو سُنتا ہے ۔ پھر وة اپنے ماں باپ ۔ دادی دادا ، نانی نانا ، اور دیگر قریبی رشتہ داروں کو دیکھتا ہے ۔ ان رشتوں کے رویئے اور اپس کے تعلقات کو دیکھتا رہتا ہے ۔ اور اسی طرح سُنتا ہوا وة بالغ ہو جاتا ہے ۔

وة اپنے گھڑ سے سیکھ کر باہر کی دنیا کو سیکھا تا ہے ۔ انسانی تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئیے ضروری ہے کہ اس میں صبر اور برداشت زیادة ہو ۔ کیوں کہ صبر کے بغیر وة کسی بھی وسم کے تعلقات کو زیادة دیر قئم نہیں رکھ سکتا ۔

انسانی تعلقات کے لئیے اپنی عنا کو فنا کرنا پڑے گا ۔ اپنے اندر دوسروں کے لئیے قُربانی دینے کا جذبہ پیدا کرنا پڑے گا ۔ ساتھ ہی صحیح علم کی بھی ضرورت پڑتی ہے ۔ اللہ ہماری رہنُمائی فرمائے آمین یا ربُ العلَمین۔

دین اسلام میں انسانی احترامُ انسانیت اور انسانی حُقوق و فرائض کا بُنیادی تصور کیا ہے؟

Categories: Uncategorized

0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *