آج ہمیں اس کو بات کو سمجھنا ہے کہ ایسہ کیوں ہو رہا ہے اور اس کا انجام کیا ہو گا ؟
مملکت کی یہ بنیادی ذمہ داری ہے کہ شادی بیاہ کے نظام کو قانونی طور پر محفوظ بنائے اور خاندان اور مال و متاع اور بچے کی حفاظت کرے ۔

آرٹیکل نمبر 35 کی وضاحت ہم کچھ یوں کرتے ہیں کہ

قیام پاکستان کا بنیادی مقصد اسلام اور اسلامی نظام کو فروغ دینا ہے ملک میں اور ملک میں اسلامی نظام حیات کا قیام کو ممکن بنانا تھا ۔
شادی بیاہ کے معاملہ میں بلوغت اور بالغ عمر کی حد کو چھونے والے افراد یعنی مرد اور عورت دونوں کو آئینی اور قانونی طور پر آزادی اور تحفظ حاصل کرنا ہے اور 14 سال سے کم عمر بچوں سے بیگار کا کام لینا بھی قانونی طور پر جرم ہے ۔ ممنوع ہے ۔ منع ہے ۔ یتیم اور لاوارث بچوں کے لیے یتیم خانے کا مسلسل قیام عمل میں لایا جا نا ہوگا اور بے سہارا اور لاوارث خواتین کے ویلفیر کے لیے فلاحی ادارے قائم ہوتے رہے گے ۔ ان شاء اللّٰہ

5. Protection of family life, etc.


35. The State shall protect the marriage system according to law and protection of family structure and the mother, Father and Children, et
Children has special Rights. Privilege, entitle to enjoy their fundamental Rights.And Government’s Responsibility to up great and encourage Youth and Children . Protect them from any abuse .

0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *