نمبر 1 :۔ یہ فیصلہ کرنے کی ذمہ داری کہ آیا مملکت کے کسی شعبے یا ہیت مجاز یعنی ادارے کا یا مملکت کے کسی شعبے یا ہیت مجاز ادارے کی طرف سے کام کرنے والے کسی شخص کا کوئی فعل حکمت عملی کے اصولوں کے مطابق ہے ۔ مملکت کے متعلقہ شعبہ یا ہیت مجاز ادارے کی یا متعلقہ شخص کی ہے ۔

نمبر 2= کسی فعل یا کسی قانون کے جواز پر اس وجہ سےاعتراض نہیں کیا جائے گا کہ وہ حکمت عملی کے اصولوں کے مطابق نہیں ہے اور نہ ہی اس بناء پر مملکت کے کسی شعبہ یا ہیت مجاز یعنی ادارے یا کسی شخص کے خلاف کوئی قانونی کاروائی قابل سماعت ہو گی ۔ یعنی نہیں ہوگہ ۔

ڈیسی پلینری ایکشن اگر کوئی ادارہ اپنے ملازم کے خلاف لیتا ہے تو اس ادارے کے خلاف کوئی قانونی کاروائی نہیں ہوگی ۔ کسی عدالت میں یا کہیں اور کوئی کاروائی نہیں ہوگی ادارے کے خلاف ۔

آرٹیکل 30 کی وضاحت کچھ اس طرح کرتا ہوں کہ

یہ ہے کہ اس سے ریاست کے کسی شعبہ یا حاکم یا اس کی جانب سے مقرر کردہ کسی شخص کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کا پتہ لگائے کہ ان کی ماتحتی میں کوئی شخص حکمت عملی کے اصولوں کے مطابق کام کر بھی رہا ہے یا نہیں ۔ کسی قانون کے تحت کئے جانے والے کسی اقدام کی ضابطگی کو اس بنیاد پر عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکے گا کہ وہ حکمت عملی کے اصولوں کے مطابق نہیں ہے یہ خالصتاً انٹرنل معاملہ ہے اپنے اپنے ادارے کا ۔

What does Art 30 Says about fundamental Policy?

Responsibility with respect to Principles of Policy

30. (1) The responsibility of deciding whether any action of an organ or authority of the State, or of a person performing functions on behalf of an organ or authority of the State, is in accordance with the Principles of Policy is that of the organ or authority of the State, or of the person, concerned.

(2) The validity of an action or of a law shall not be called in question on the ground that it is not in accordance with the Principles of Policy, and no action shall lie against the State, any organ or authority of the State or any person on such ground.


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *