آرٹیکل نمبر :- 28 آپ کو آپ کی مادری زبان اور آپ کو آپ کی لکھنے کی رسم الخط اور آپ کو آپ کی اپنی تہذیب و ثقافت کو آئینی تحفظ فراہم کرتا ہے

آرٹیکل 251 میں شہریوں کے کسی بھی طبقے کو جس کی ایک الگ زبان ہو رسم الخط ہو تحریر ہو اور اس کی اپنی ثقافت ہو اسے اس کو برقرار رکھنے کا حق حاصل ہے اور اس کو فروغ دینے کے لیے ادارے قائم کر نے کا حق حاصل ہے ۔ اس کو اپنے ثقافتی ادارے کو تحفوظ دینے کی مکمل قانونی آزادی ہے ۔ مگر قانون کے دائیرے میں رہتے ہوئے ۔

شخصی آزادی Protection of Individual Rights

شخصی آزادی کا تحفظ آئین کی مختلف دفعات میں موجود ہے اور مہیا کیا گیا ہے ۔اس کا قانون بھی موجود ہے ۔

ہر شہری اپنی زبان میں بات چیت کر سکتا ہے ۔ اپنی زبان میں لکھ پڑھ سکتا ہے ۔ خط و کتابت کر سکتا ہے ۔ اپنے زاتی ثقافت کو اپنی زندگی میں قائم و دائم کر سکتا ہے ۔

مگر کوئی شخص کسی تعلیمی ادارے کو اس بات پر مجبور نہیں کر سکتا ہے کہ وہ اس کی ہی علاقائی زبان میں امتحان لے

ملک میں انگریزی کا استعمال صرف دفتری کی حد تک محدود ہے ۔ یہ دفتری زبان ہے۔ کیوں کہ اردو پاکستان کی قومی زبان ہے ،

اب یہ عوام پر منحصر ہے کہ وہ اپنی زبان کو کتنا مضبوط کرتا ہے

Preservation of language, script and culture

28. Subject to Article 251 any section of citizens having a distinct language, script or culture shall have the right to preserve and promote the same and subject to law, establish institutions for that purpose.


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *