Art 19 Constitution of Pakistan talks about the Freedom of Speech, Freedom of Expression and Freedom of the Press. Every Citizen of Pakistan has the Right to hold their own opinions, The Right to express them, and The Right to Speech or talk

IF YOU are new to this Channel Please Subscribe and Share and Comments We up load Daily on Legal Topics

Art 19 says . Everyone has the Right to Freedom of opinion and Expression , This Right includes Freedom to hold opinions without interference and to seek, Receive and Impart Information and Ideas through any media and Regardless of Frontiers.

تقریر اور تحریر وغیرہ کی آزادی

پاکستان کے ہر شہری کو تقریر کرنے کی تحریر لکھنے کی اور اپنے اظہار خیال کرنے کی بات چیت کرنے کی مکمل آزادی حاصل ہو گی ۔ تمام ابلاغ عامہ یعنی ٹی وی ہو یا اخبار ہو یا ڈیجیٹل ٹکنالوجی ہو ان سب کو مکمل آزادی کا حق حاصل ہے ۔ مگر آئین و قانون کا خیال رکھتے ہوئے ۔

اسلام کی عظمت کا خیال رکھنا لازمی ہے توہین رسالت کسی صورت میں بھی نہ ہونے پائے۔ اور پاکستان کے کسی حصے کی سالمیت اور سلامتی اور علاقائی قومی دفاع اور غیر ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات اور ریاست میں امن و عامہ کو قائم رکھنا اور ہذیب و تمدن کا خیال رکھنا اور ادب و اداب اور اخلاق و کردار کا خیال رکھنا ۔ کسی انسان کی توہین نہ ہو نے پائے یہ سب برداشت نہیں کی جائے گی ۔ اپنے مفاد کے ساتھ دوسروں کے مفاد کا بھی خیال رکھا جائے ۔ یعنی اپنے حقوق کے ساتھ ساتھ دوسروں کے حقوق کا بھی خیال رکھنا لازمی ہے ۔ ضروری ہے ۔ اور کسی طرح توہین عدالت بھی نہ ہونے پائے ۔

اپنے حقوق کے ساتھ اپنے فرائض کا بھی خیال رکھیں ۔ کسی قسم کی قانون کو نہ توڑیں ۔

Art 19 A of The Constitution of Pakistan . Right to Information.

Every citizen shall have the Right to have access to information in all matters of Public Importance Subject to Regulation and reasonable restrictions imposed by Law.

Importance of Art 19 ?

Art 19 Protection of 6 Rights concerning the 1- Freedom of Speech, 2 – Freedom of Expression,3- Freedom of Assembly. 4-Freedom of Association. 5- Freedom of Movement Residence and No. 6 Freedom of Profession, you can Chose any Profession etc.

آزاد اور جمہوری ممالک میں عوام کو تحریر اور تقریر کی مکمل آزادی ہوتی ہے

مگر کسی کو یہ حق نہیں پہنچتا ہے کہ وہ مذہبی منافرت یا مذہبی تعصب یا فرقہ پرستی کو پھیلایں۔ کسی کی ذات پات یا مذہب عقیدے کے خلاف کوئی بات نہ کی جائے ۔ اور اپنے آپ کو مومن کہیں اور دوسروں کو کافر کہیں۔ اس کی اجازت نہیں۔

ملک کے کسی حصے کی سالمیت یا دفاع کے خلاف بات کرنے یا کام کرنے یا تقریر و تحریر کرنے کی ہرگز آزادی حاصل نہیں ہوگی ۔ اور نہ ہی کوئی غیر قانونی تجارت ہوگی ۔

اخبارات یا نیوز کی آزادی سے کیا مراد ہے

حکومت پر اخلاق اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے مثبت تنقید کرنا ۔ تاکہ حکومت اپنی اصلاح کر سکے ۔ اور حکومت کی کارکردگی اور اچھی ہو سکے ۔ اس طرح ملک اور معاشرہ ترقی کرتا ہے ۔ عوام کے روز مرہ کے نالیج میں خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے ۔ عوام کے علم میں اضافہ ہوتا ہے ۔ علم کے بعد عمل کرنے میں آسانی ہوتی ہے ۔

اخبارات کو یہ بھی حق حاصل ہے کہ وہ جو چاہیں سو چھاپیں ۔اور جو چاہیں سو بولیں مگر آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ۔ کیوں کہ جہاں آپ کا حق ہے وہی پر آپ کی ذمہ داری ہے کہ آپ معاشرے کو گمراہ کرنے کا سبب نہ بنیں ۔

ورنہ دشمن کو موقع مل جائے گا آپ کے خلاف بات کرنے کا ۔

Follow my Channel Subscribe Share and Comments Please


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *