سزا یا تعزیر کی قانونی تعریف درج ذیل ہے

جُرم کی سزا دینے کے  لیے وقت کے حکمران قانون سازی کریں گے اور اسلامی عدالت اور دیگر ریاستی عدالیتوں کے قاضی یا جج کو اختیار دیا جائے گا کہ وہ  ان جرائم کی روک تھام کے لیے کوئی سزا یا تعزیر تجویز کریں، اسی سزا کو تعزیر کہا جاتا ہے، لیکن اس کے لیے شرط یہ ہے کہ وہ شرعی حدّ اسلامی قانون سزا سے کے نظام سے کم درجے کی سزا نافض ہو۔ بعض صورتوں میں تعزیرات میں قتل کی سزا بھی موجود ہے۔ اور اس کی اَصل اَحادیث سے ثابت ہے۔


سزا یا تعزیر کی بین الاقوامی قانون کی تعریف مختصراٰٰ تعریف۔

سزا یا تعزیر کی بین الاقوامی قانونی تعریف مختلف قوانین اور قضائی یا عدالتی نظام یا نظام عدل یہ مختلف ملکوں میں مختلف ہو سکتی ہے یعنی متضاد ہوسکتی ہے۔ لیکن عموماً اِس قانون سزا کی تعریف درج ذیل قوانین اور قانونی اصطلاحات میں اس طرح پائی جاتی ہے۔

  1. نمبر 1- پاکستانی قانون میں:– پاکستانی قانون میں، سزا یا تعزیر کی تعریف مختلف قوانین ہے جیسے [ پی پی سی] پاکستان پینل کوڈ، قانون جرمانہ آمدنی، قانون جرمانہ نظام، اور دیگر قوانین میں موجود ہوتی ہے۔ عموماً سزا یا تعزیر کا مطلب کسی جرمانہ یا جرم کی وضاحت یا انسانی حقوق کی حفاظت کے لئے عملی اقدامات، سزا یا جزاء کی تجویز ہوتی ہے۔
  2. اور نمبر 2-:– “سزا” یا “تعزیر” کا لفظی مطلب یہ ہے کہ کسی جرم یا خلاف ورزی پر عملی کارروائی کی عملی تکمیل کے لئے عملی اقدامات سے مراد ہے۔
  3. نمبر 3- برطانوی قانونِ سزا میں: برطانوی قانونی نظام میں، سزا یا تعزیر کا مطلب عموماً کسی جرمانہ یا قانون کی خلاف ورزی کا نتیجہ سمجھا جاتا ہے۔ اور مقرر شدہ جرمانہ کو ظاہر کرتا ہے۔
  4. نمبر 4- امریکی سزا یا تعزیر کےقوانین میں: امریکی قانون میں بھی، سزا یا تعزیر کی تعریف مختلف قوانین اور فردی جنس یا فردی حقوق کے قوانین میں موجود ہوتی ہے، لیکن عموماً سزا کا مطلب کسی جرمانہ یا خلاف ورزی کے لئے مقرر شدہ قوانین کو ظاہر کرتا ہے۔

مختلف ملکوں کے قانونی نظام میں سزا یا تعزیر کی تعریف مختلف ہوسکتی ہے، لیکن عموماً اس کا مطلب کسی جرمانہ یا خلاف ورزی یا خلاف قانون ایکشن کے لئے مقرر شدہ جرمانہ اور سزا ہوتا ہے۔

سزا یا تعزیر ایک قانونی مفہوم ہے۔ جو قانون نافذ ہونے کے بعد افراد کو ان کی مجرمانہ کاروایوں کی وجہ سے منسلک ہونے والی سزاؤں یا پابندیوں کو ظاہر کرتا ہے۔ سزا یا تعزیر عموماً قانونِ مجرمانہ کی شرائط کے مطابق ہوتی ہے، جیسے قتل، چوری، دھوکہ، یا دیگر جرائم و کرائم ہے۔ مجرم کو سزا دینے کا مقصد مُجرمآنہ سوچ رکھنے والے افراد یا فرد کو نصیحت دینا ہوتا ہے۔ مجرم کو غلط کاریوں کی سزا بھگتنی ہوگی، اور دوسرے لوگ قانون شکنی اور انسانی حقوق کی خلاف ورضی سے باز رہیں۔ یہ ہے سزا یا تعزیر کا بنیادی مقصد۔


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *