امام ابو حنیفہ رحمتُ اللّٰہ علیہ کا جو اصل مذہب ہے وة یہ ہے کہ امام کے لیئے تنخواة لے کر دین کی خدمت کرنا جائز نہیں ہے ۔

امام شافعی رحمہ اللّٰہ علیہ کا مذہب یہ ہے کہ امام بھی تنخواہ لے سکتا ہے ۔موذن بھی تنخواہ لے سکتا ہے ۔استاد بھی تنخواہ لے سکتا ہے ۔

ساتویں صدی ہجری میں ، حنفی علماء اور مفتیوں نے بھی امام شافعیؓ کے قول کے حق میں فیصلہ دیا فتوی دیا ۔

اس زمانے کے علماوں نے کہا کہ اگر دین کی خدمت فی سبیل اللّٰہ طرز کا نظام چلتا رہا ۔ تو مسجدوں میں نماز پڑھانے والا کوئی بھی نظر نہیں آئے گا ۔ اور نہ ہی اذان دینے والا کوئی نظر آئے گا ۔

اسی لیئے آج مسجدوں کو چلا نے کے لیئے کمیٹیاں بنائی جاتی ہیں تاکہ مسجدوں کا نظام تسلسُل کے ساتھ چلتی رہے ۔ اللّٰہ ہمیں اخلاص عطا فرمائے ، امین

آج کے اور پہلے کےلوگوں میں فرق کیا ہے ؟

دین اور دنیا کی تعلیم اللّٰہ کے گھڑ سے حاصل کیا کرتے تھے ۔ دین اور دنیا کو الگ نہیں سمجھ تے تھے ۔بلکہ دنیا کی تعلیم کو اپنا حق سمجھ تے تھے ۔

جُدا ہو دین دنیا سے تو رة جاتی ہے چنگیزی ۔

قرآن اور نبی ﷺ کے فرمان کو پڑھتے اور عمل کرتے اور عمل کرواتے تھے ۔ سچّے اور اچھوں کی قدر کرتے اور جھوٹے اور بروں سے دور رہتے تھے ۔ ہر کام ایک اللّٰہ کی رضاکے لیئے کرتے تھے ۔ توحید اور اتباہِ رسول ﷺ پر کبھی کمپرو مائز نہیں کرتے تھے ۔

میرا مسجد کوئی اور ہے اور تیرا مسجد کوئی اور ہے ۔ میرا عقیدة کوئی اور ہے تیرا عقیدہ کوئی اور ہے ۔ ایسی باتیں یا ایسی سوچ اُن سلف و صالحین میں نہیں تھی۔

مگر ایک طبقہ ہمیشہ حق پر رہے گا جب تک کہ قیامت نہ آجائے ۔ اور اس طبقے کی نشانی یہ ہے کہ وة قُرآان اور سنّت کو صحابہ کی طرح سمجھے گے اور عمل کرے گے ۔


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *