جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف قائم کردة پریسیڈنٹشل ریفرنس کو سُپریم کورٹ نے خارج کردیا ۔

سُپریم کورٹ کے 10 رکنی ججوں کی بینچ نے یہ مختصر فیصلہ جُمے کی شام کو سنایا ۔

فُل بینچ 10 رُکنی بینچ کے مقابلے میں بینچ کے 7 ارکان نے یہ حکم جاری کیا ہے کہ ایف بی آر آئیندة 60 دنوں میں ٹیکس کے معاملے کی مکمل تحقیقات کرے ۔ اور اس کی رپورٹ پاکستان کی سُپریم جوڈیشل کونسل میں بھیجی جائے ۔

اُن 7 ججوں کے نام یہ ہے : فُل بنچ کے سربراة ۔ نمبر : 1 ۔ جسٹس عُمر عطا بندیال ۔ نمبر : 2 جسٹس مُنیب اختر ۔ نمبر : 3 ۔ جسٹس سجّاد علی شاة ۔ نمبر : 4 جسٹس مظہر عالم ۔ نمبر : 5 ۔ جسٹس قاضی امین ۔ نمبر : 6 ۔ جسٹس منظور احمد ملک ۔ اور جسٹس فیصل عرب ۔

جن 3 ججوں نے ان 7 ججوں سے اختلاف کیا ہے ان کے نام یہ ہیں : نمبر 1 ۔ جسٹس منصور علی شاة ۔ نمبر : 2 جسٹس مقبول باقر صاحب ۔ اور نمبر : 3 ۔ جسٹس یحیّٰ آفریدی ۔

اس فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ۔ اگر جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف تحقیقات میں کوئی ایسی چیز سامنے اتی ہے تو سُپریم جوڈیشل کونسل آئین پاکستان کی ارٹیکل نمبر 209 کے تحت از خود نوٹس لے کر کروائی کر سکتی ہے ۔

Categories: Judges

0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *