تنہا جُرم کسی ایک فرد سے بھی ہو سکتا ہے ۔ ایک ہی فرد ایک قسم کا جرم پیشہ کے طور پر کر تا ہے اور اپنے مجرمانہ افعال میں کسی کو شامل نہیں کرتا ہے ۔ جیسے ڈاکو کا سربراة تنہا کوئی واردات کرے یا کوئی شخص ظاہری شرافت کے بھیس کو اختیار کرکے ایک بڑی یا چھوٹی پارٹی بنا لے ۔ اور اس کے مُریدان کو نہیں پتہ کہ میرا سردار اصل میں کون ہے اس کے اغراض و مقاصد کیا ہے ؟ ۔ وة پارٹی ممبر کو استعمال کر کے صرٖف اپنے جیب میں تنہا مال بھر ے ۔ او یہ کوئی بھی فرد ہو سکتا ہے ۔ اسی لیئے اسلام میں اندھی تقلید منع ہے ۔ ورنہ نقصان اُٹھاو گے ۔

اللّہ ہمیں محفوظ رکھے آمین

Categories: Uncategorized

0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *