کیا ہمیں اپنے گُناہوں کا حساب کتاب نہیں کرنا چاہیئے ؟

خبروں کے مطابق بلوچستان کے سیکرٹری زراعت جناب قمر دشتی کے مطابق صوبے کے 31 اضلاع ٹڈی دل کی لپیٹ میں آچکے ہیں موجودة صورت حال کے پیش نظر محکمہ زراعت میں ایمرجنسی لگا دی گئی ہے ۔

وة کہتے ہیں کہ یہ ٹڈی دل کا ایک اور لشکر 19 مارچ کو ایران سے بلوچستان میں داخل ہوا جو اب صوبے کے 31 اضلاع میں پھیل چُکا ہے

مزید بتایا کہ پچھلے سال ایران اور بھارت سے انے والی ٹڈی دل نے یہاں فصلوں کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ انڈے بھی دئے تھے ۔ بارشوں کے بعد اب انکی افزائش بھی ہوئی ہے ۔ اس ٹڈی دل کے یلغار سے ہنجاب کے باغات اور زراعت اور سندھ کے باغات اور زراعت بھی بُری طرح متاثر ہوئے ہیں ۔ یعنی اب یہ مسلہ پورئے پاکستان اور عوام کا مسلہ مستقبل قریب میں بنّے جا رہا ہے ۔

زرعی علاقوں میں باغات اور فصلوں کو بچانے کے لیئے ہر ممکن کوشش ہو رہی ہے ۔ ٹڈی دل کو تلف کرنے والی ادویات خریدنے کے لیئے این ڈی ایم اے اور صوبائی حکومت کی جانب سے فنڈز مہیا کردیئے گیئں ہیں ۔

یہ اسپر ے جہازوں کے زریعے ہی زیادة اِفیکٹیو ہو سکتا ہے ۔

ایک سوال ہے ! کیا یہ سب ہمارے گُناہوں کا ردّ عمل نہیں ہے ؟ ؟ ۔

Categories: Uncategorized

0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *