وة شخص جو ایمان لانے کے بعد دین اسلام سے پھر جائے اور بلا اکراة اپنے ہوش و حواس کے ساتھ کلمہ کُفر اپنی زبان سے ادا کردے ۔ وة دین اسلام سے اور اُمتِ مسلمہ سے باہر نکل جاتا ہے ۔ اب وة مسلم نہیں رہا ۔ وة مُرتد ہو گیا ۔ اللہ ہم سب کی حفاظت فرما آمین ۔

حُکم میراث مُرتد کے لیئے

اسلامی قانون میں مُرتد نہ خود کسی کا وارث بن سکتا ہے ، اور نہ ہی کوئی دوسرا اس کا وارث بن سکتا ہے ۔ صحیح بُخاری میں ہے کہ : ترجمہ ۔: ۔ مسلمان کسی کافر کا اور کافر کسی مسلمان کا وارث نہیں بن سکتا ” ۔ مُرتد کا مال خواة حالت اسلام میں کمایا ہے یا حالت کُفر میں کمایا ہو تمام مال بیت اُلمال میں جمع کردیا جائے گا ۔

دنیاوی مثال ۔ : اگر کوئی شخص کسی ملک کا شہری ہو اور بعد میں وة آئین ریاست کو نہ مانے تو آئین اور قانون اسکے ساتھ کیا سلوک کرے گی ۔ نمبر ۔ ۱ ، اسکی شہریت اس ملک سے ختم ہو جاے گی ۔ نمبر ۔ ۲ ، ریاست نے جو اس کو قانونی حقوق دئیے تھے وة فوری طور ہر اس سے واہس لے لی جائے گی ۔ نمبر ۔ انسانی حقوق تو اسکو ملے گا مگر ریاستی حقوق نہیں ۔

Categories: Uncategorized

0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *