یہ پہلا سبق تھا کتابِ خُدا کا ۔۔ کہ ہے ساری مخلوق کُنبَہِ خدا کا ے وہی دوست ہے خلقِ دوسرا کا ۔۔ خلائق سے ہے جس کو رشتہ وِلا کا یہی ہے عبادت یہی دین و ایمان کہ کام آے دنیا میں انساں کے انسان

انسانی طرز عمل انفرادی اور اجتماعی زندگی میں کیا ہونا چاہئیے ؟ اسلام پوری زندگی کا عملی نقشہ ہمار ے سامنے پیش کرتا ہے

نمبر ایک۔: اخلاقی تعلیم و تربیت ہے جس کے مُطابق افراد کی سیرت اور ان کے کردار کو ڈھالا جاتا ہے ۔ نمبر ۲ ۔ : معاشرتی اور سماجی نظام زندگی اس کے مُطابق تشکیل پاتا ہے ۔ جس میں مختلف قسم کے انسانی تعلقات کا خیال رکھا جاتا ہے ۔ نمبر ۔ ۳ ۔ : معاشی اور اقتصادی نظام زندگی کی شکل میں ہمار ے سامنے اتا رہتا ہے ۔ جس کے مُطابق ہم دولت کی پیدائیش اور تقسیم اور تبادلے اور اس پر لوگوں کے حقوق کا تعیُن کرتے رہتے ہیں ۔ روز مرّة کی بنیادوں پر ۔ نمبر ۴ ۔ : ۔ ملک کے سیاسی نظام حیات ہے ۔ جس میں اس طرز اسکیم کو پورے ملک میں نافذ کرنے کے لئیے ۲ ؍ ۳ سیاسی اقتدار کی ضرورت ہوتی ہے ۔

اس پوری طرز زندگی کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ سوسائٹی کے پور ے نظام حیات اس طرز پر ڈھالی جائے کہ اللہ تعلٰی کی بنائی ہوئی فطرت کے عین مُطابق ایک ایک بھلائی اپنی پوری کی پوری اصل صورت میں عوامُ النّاس میں قائم و دائم ہو جائے ۔

اُسی طرح فطرت انسانی کے خلاف ہونے والی ہر ایک بُرائی کو چُن چُن کر انسانی زندگی سے نکال دیا جائے ۔ بلکہ ہر قسم کی ذاتی اور معاشرتی بُرائی کو سماج میں پیدا ہونے ہی نہ دیا جائے اور اس بُرائی کو پہلے ہی ختم کرنے کی ہکمت عملی بنائی جائے ۔ جدھر جدھر سے یہ ساری بُرائیاں افراد کے زندگی میں داخل ہوتی ہیں یا داخل ہو سکتی ہیں اس کا راستہ بند کیا جائے اس سار ے انتظامات کے باوجود اگر پھر بھی معاشر ے میں کسی بھی قسم کی کوئی بُرائی سر اُٹھاتی ہے تو اُسے قانون سازی کے ذریعے ختم کیا جائے ۔

نبی ﷺ نے قُرانی تعلیمات پر مبنی یہ انسانی حقوق کا چارٹرڈ اس وقت پیش کیا جب پوری انسانیت تاریکی میں ڈوبی ہوئی تھی ۔ نہ کوئی اقوام مُتحدة جیسا اداراة تھا نہ کوئی مادّی ترقّی۔ مگر اسلام تھا

معروف و مُنکر کے تحت یہ احکام ہماری انفرادی اور اجتماعی زندگی کے تمام گوشوں پر پھیلے ہوئے ہیں ۔ یہ اسلام کا صالح نظام زندگی کا بہترین فارمولا ہے ۔ یہ حقوق و فرائض کا پورا نظام ہے ۔ ایک مکمل نقشہ حیات ہے ۔ ایک پوری طرز اسکیم ہے ۔ جس کا ہر حصہ دوسر ے حصہ کے ساتھ اعضائے جسمانی کی طرح ایک دوسرے کے ساتھ جوڑا ہوا ہے ۔ ہ

اس طرز اسکیم کا ایک حصہ انسانی حقوق کا عالمی چارٹرڈ ہے ۔ اور دوسرا عبادت ہے ۔ عبادت انسانی دل اور روح کو صاف اور کنٹرول کرتا ہے ۔ اور قانون سازی جسم کو صاف اور کنٹرول کرتا ہے ۔ اللہ پاک ہمیں قُران اور حدیث ﷺ اسلام کو صحابہ کے طریقے سے سمجھنے اور عمل کرنے والا بنائے ۔اور ہماری زندگی سے فرقہ پروستی کو ختم کردے کیوں کہ فرقہ بازی نے ہمار ے اسلام کو بہت نُقصان پہنچایا ہے ۔ اللہُ اکبر اللہُ اکبر اللہُ اکبر ۔

دشمنان اسلام کی کیا کیا مجال کہ ہمار ے ایمان کے قریب بھی اسکے مگر اپنوں نے فرقہ پرستی کے ذریعے ہماری اتّحاد کو پارة پارة کر دیا ہے۔ ہم دوسروں کو اسلام کی دعوت دینے کی بجاے آپس ہی میں اُلجھے پڑے ہیں ۔ ہمیں بے ایمان کردیا ہے یہ تفرقہ بازی نے ۔ اللہ رحمانُ وَ رحیم ہم سب کی حفاظت فرما ئے آمیین یا رب الالمین ۔

Categories: Uncategorized

0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *