غُربت کو ہمیشہ نہیں رہنا چاہئیے

یہ کسی انسان یا معاشر ے کی مادّی ضروریت کی کمی کو کہتے ہیں ۔ اور بنیادی ضروریات زندگی کا نہ ہونا بھی غُربت ہے ۔

دنیا میں امیر ترین لوگ دنیا میں صرف اعشاریہ %7 ، سات ، فیصد ہیں ۔ اور ان کے پاس عالمی دولت کا حصّہ %41 فیصد پے ۔ . . اور غریب ترین لوگ دنیا میں % 69 کے قریب ہیں اور ان کے پاس دنیا کی دولت کا صرف % 3 فیصد حصہ ہے ۔

غُربت کی پانچ بڑی وجوہات ہیں ۔

  1. ایک مخصوص طبقے کی اجاڑا داری
  2. جنگ و جدل
  3. قُدرتی آفات
  4. اُصول تقسیم دولت میں خامی
  5. علم و ہُنر کی کمی

غُربت کی بنیادی وجہ معاشر ے میں چند لوگوں کو عطا کردة ناجائز مراعات اور ان کی اجارة داری ہے ۔

ہر بے روزگار شخص جائز طریقے سے اپنے کھانے پینے اور اس طرح اپنے جینے کا اسانی سے بندوبست کر سکتا ہے ۔ لیکن مرعات زدة سماج میں غریبوں کو ایسا کرنے کی سہولت حاصل نہیں ہوتی ۔ سرمایہ داروں کے خیال میں جتنی بے روزگاری بڑھے گی ۔ اتنی سرمایہ دار مل مالکان کو سستے اور غلام جیسے مزدور دستیب ہو تے رہے گے ۔ اور اس طرح مزدور ہمیشہ محتاج رہے گا سرمایہ داروں کا

۲ جنگ و جدل اور فساد بھی وجہ ہے غُربت کی دوسری ۔

جنگ و جدل اور ہر قسم کی فسادات بدامنی بھی غُربت کی وجوہات ہوتی ہے ۔ اور دنیا میں ان خرابیوں کی وجہ سے ہم نے اپنی ان انکھوں سے دیکھا ہے ۔ امیر ترین ریسوں کو ایک وقت کی روٹی کے لیئے بھیک مانگتے ہوئے ۔ جنگ و جدل کی وجہ جو بھی ہو یہ انسان کو انسانیت سے گرا دیتا ہے اور انسانوں کے ہاتھوں انسانیت کی ڈھجیاں اُر جاتی ہیں ۔ اور انسان ، انسان کو اپنے تھوڑی سی مُفاد کی خاطر قتل کرنا شروع کردیتا ہے۔ کای کی بھی جان مال اور عزّت محفوظ نہیں رہتی ہے ۔ یہ انسانوں کو غریب سے غریب تر بنا دیتا ہے ۔

جنگ و جدل کی نتیجے میں انسانوں کی جانیں جاتی ہیں ۔ اور ملک کا سرمایہ دوسر ے ملک میں چلا جاتا ہے ۔ یوں فساد ذدة علاقہ یا مفتوحہ علاقہ ایک طویل عرصّے کے لئیے ویران اور برباد ہو جاتا ہے ۔ اور جرائم وکرائم کی وہشت و دہشت اور بربریت ہر جگہ راج کرنے لگتی ہے ۔ کوئی بھی محفوظ نہیں ۔ اللہ کی مدد طلب کرو آج اپنے اعمال کو صحیح کرلو ۔ ابھی بھی وقت ہے ایک اللہ کی عبادت کرو اور ایک رسل ﷺ کی اطاعت کرو ۔ صحابہ کے طریقے سے ، اور اتّحاد قائم کرو اپنی زندگی میں اسی میں فلا ح انسانیت ہے ۔ انشاء اللہُ تعلی ۔

وما الینا اللّ بلاغ

Categories: Uncategorized

0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *