چونکہ پی ٹی آئی حکومت کے پاس پارلیمنٹ میں 2 \ 3 کی اکثریت نہیں ہے اس لیئے موجودة حکومت نے نئے نئے قانون کو نافز کرنے کے لیئے صدارتی آر ڈی ننس کا سہارا لینا شروع کر دیا ہے ۔

نمبر :۱ نیب ترمیمی قانونی آرڈینینس مجریہ 2019 ۔

نیب آرڈینینس کے تحت وة افراد جو 5 کروڑ یا زایئد مالیت کی بد عنوانی کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں ۔ انہیں جیل میں سسی کلاس دی جائے گی ۔

لیٹر اف ایڈمنسٹریشن اینڈ سیکسیشن سرٹیفکیٹس ۔ آرڈینینس 2019

حق وراثت سرٹیفیکٹ

میّت کے قانونی وارثوں کو حق وراثت کے وصولی کے لیئے پہلے عدالتوں سے رجوع کرنا پرتا تھا تاکہ وة اپنے آپ کو وراثت کا حقیقی حقدار یا وارث ثابت کر سکیں ۔ اور بعض اوقات یہ عدالتی پروسیڈینگ کاروائی میں کافی طویل وقت لگتا تھا بہت ساری پریشانیوں کے ساتھ ۔ اور پارٹیز کے پیسے بھی بہت خرچ ہوتے تھیں ۔ اسی لیئے اس قانون کے تحت اب نادرا کو یہ اختیار دے دیا گیا ہے ۔ تاکہ وة ایسے کیسسز میں جہاں وراثت کے بارے میں اگر کوئی باہمی قانونی تنازعہ موجود نہیں ہے تو نادرا والے اپنے رکارڈ کو چیک کر کے سائل کو 15 دنوں میں یہ سرٹی فیکیٹ جاری کر سکیں گے ۔

اس مقصد کے لیئے نادرا آفس اندر ونی ملک اور بیرون ملک اپنے دفاتر کو قائم کریگا ۔ اور اُدھر سہولت سنٹر قائم کریگا یعنی حق وراثت سہولت کاری سینٹر قائم کریگا یا قرار دے گا ۔ تاکہ حق وراثت کا سرٹیفیکٹ وغیرة حاصل کیا جا سکے ۔ کسی تنازعہ یا تصفیہ طلب معاملے کی صورت میں معاملہ عدالتوں کے سُپرد کر دیا جائے گا ۔ اس قانون کے زریعے فراڈ کے امکانات کو کم کیا جا سکے گا اور عوام کو اسانی بھی میسّر ہوگی اور عوام کی مدد بھی ہو سکے گی ۔ اور عدالتوں کے اُپر سے بوجھ بھی ہلکا ہو سکے گا ۔

اِنفورسٹمنٹ آف ایڈمنسٹریشن آف ویمن پراپرٹی رائٹس آر ڈی ننس ۔ 2019 ۔

جائیداد میں خواتین کے حقوق کا تحفظ قانون سازی کے زریعے

یہ قانونی آرڈینینس مجریہ 2019 . ملک میں خواتین شہری کو جو کہ معاشرے کا مظلوم اور کمزور ترین طبقہ ہے ۔ ان کو ان کے قانونی شرعی جائیداد میں حق دلوانے میں بہت معاون اور مدد گار ثابت ہو گی ۔ اور ان کو ان کا وراستی حق اسانی سے مل سکے گا ۔ اس آرڈینینس کے تحت عورت کو وراست میں حصہ دینے یا پروپرٹی رکھنے کے معاملے میں ازادی حاصل ہو گی ۔اور اگر کوئی غیر قانونی رکاوٹ بنے تو یہ عورت مقامی محتصب کو شکایت کر سکتی ہے ۔ اب یہ مقامی محتسب کی ذمہ داری ہوگی کہ وة اس معاملے کی چھان بین کرے یا دیگر قانون نافز کرنے والے ادارے سے اِنکوائیری کرواے ۔اور حقدار کو حق دلوائے ۔خواة پولس کے زریعے ہو یا ڈپٹی کمشنر کے زریعے ہو ۔ یا ریاست کے کسی متعلقہ ادارے کے زریعے سے ہو ۔ اس ارڈینینس کے مطابق خاتون اپنی حق تلفی کی شکایت ان ادارں کو ڈائریکٹ بھی شکایت کر سکتی ہے اور اِن ڈائیریکٹ بھی شکایت کر سکتی ہے ۔ یعنی اپنے ؁ کسی نمائندے کے زریعے بھی شکایت کر سکتی ہے ۔ اس کے نتیجے میں مقامی محتسب از خود نوٹس بھی لے سکتا ہے ۔ جیسا کپ آرٹیکل نمبر : 184 \ 3 میں درج ہے ۔ عورت کی جائیز اور قانونی مفاد میں ۔

بے نامی ٹرنزیکشن ایکٹ ترمیمی آر ڈی ننس ۔ 2019

لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی آرڈیننس ۔مجریه 2019

سیول پروسیجر کوڈ ترمیمی آرڈیننس ۔ مجریه 2019

سُپیریئر کورٹس آرڈیننس ۔ مجریه 2019

صدر مملکت کے سائن کے بعد اب یہ قانون کا درجہ اختیار کر چکا ہے ۔ یہ ایکٹ فوری طور پر نافزالعمل ہیں ۔ یہ قانونی آرڈیننس وزیر اعظم کے ایڈوائس پر جاری ہوا ہے ۔

Categories: Ordinance

0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *