یہ روایت حضرت عُبَدة بن صامِت ؓ سے ہے ۔ صحیح مسلم : 1587

ان 6 اشیا میں سود پایا جاتا ہے

اس حدیث میں یہ بیان ہوا ہے کہ جن اشیا میں سود کا حُکم ہے ۔ خواة وة سونا ہے یا چاندی یا ان کے علاوة کھانے کی اشیا ء اِن میں بیع یعنی خرید و فروخت اور شرا کی صحت کے لیئے قبضہ شرط ہے ۔ اگر چہ اشیا یا جنس مختلف ہی کیوں نہ ہو ۔ یہ کلام علّامہ خطابی ؎ کا ہے ۔ لیکن صاحب سبل السلام اس کی بابت لکھتے ہیں کہ ۔ عُلما کا اس پر اتفاق کہ اشیا میں جنس یا چیز ایک نہ ہو تو ان میں اُدھار اور تقاضل جائز ہے ۔ جیسے سونے کو گندُم کے بدلے میں اور چاندی کو جَوُ کے بدلے میںاور اُسی طرح دوسری مآپ وغیرة والی اشیا میں ۔ اور اس پر بھی سب مُتفق ہیں کہ کسی چیز کو اُسی چیز کے بدلے میں فروخت کرنا جائز نہیں جبکہ اُن میں سے ایک اُدھار ہو ۔

یہ حدیث دلیل ہے کہ ۔ اِن مزکورة 6 اشیاء میں سود پایا جاتا ہے ۔ اور اس پر ساری اُمّت کا اتفاق ہے ۔ البتہ ان 6 کے علاوة ۔ جمہور عُلما اس بات کے قائل ہیں کہ سود کی عِلّت جہاں پائی جائیگی وة سود ہی ہو گا ۔ لیکن اس پر چونکہ کوئی نص نہیں ۔ اس لیئے اس میں علماء کے درمیان اختلاف ہے ۔

اللہ اکبر

Categories: Uncategorized

0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *