یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ سونے کو سونے سے اور چاندی کو چاندی سے تبادلے میں کمی یا بیشی حرام ہے ۔ اور یہی سود کی اصل ہے ۔ اور یہ اس کی بھی دلیل ہے کہ یہ خرید و فروخت اس وقت تک صحیح نہیں جب تک دونوں فریق کوئی چیز برابر برابر مقدار اور وزن میں ایک دوسرے کے قبضے میں نہ دے دیں۔

یہ حدیث حضرت سعید حُذری ؓ سے روایت ہے ۔ صحیح بخاری ۔ نمبر : 2177 اور مسلم نمبر : 1584 اور بلوغ المرام ۔ نمبر 697

Categories: Uncategorized

0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *