ہم تو بُرے ہیں ، مگر ہمارا دین اچھا ہے ۔ یہ ایک اٹل حقیقت ہے ۔مگر اب ۔ ہمیں اپنی ذات سے اپنی بات سے ۔ اپنے مال و اسباب سے ۔ اپنے علم و عمل سے اپنے قول و فِعل سے اپنی دعاوں سے اور جو بھی کچھ اللّہ تعلیٰ نے ہمیں دیا ہے ۔ اس کو بروے کار لاتے ہوئے ۔ اپنے معاشرے کو اور اپنی ریاست کو فائدة پہنچانا ہے ۔ اور دنیا کو یہ دیکھانا اور بتانا ہے کہ ہر قسم کی برکتیں اور رحمتیں اور دنیا کے تمام مسلے مسائل کا حل صرف اور صرف اسلام پر چل کر ہی حاصل ہو سکتا ہے ۔ یہ دین فطرت ہے ۔ اس پر جو چلے گا وہی دین و دنیا کا فائدة اُٹھا پائے گا ۔ ورنہ زبانی کلامی سے دین و دنیا میں کوئی تبدیلی نہیں انے کو ۔ عمل سے زندگی بنتی ہے ۔ جنّت بھی ۔ جہنم بھی ۔ ورنہ یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے ۔ اللّہ ہم سے راضی ہوجا اور ہم اللّہ سے راضی ہوجایئں یہی سب سے بڑی کامیابی ہے ۔ آمین یا رب

Categories: Uncategorized

0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *