ماہر جُرمیات کا کہنا ہے کہ اخلاقی بھی جُرم کرنے کا سبب بنتا ہے ۔ اخلاقی گراوٹ اس وقت سے ہی شروع ہو جا تی ہے جب انسان کا ضمیر مر جاتا ہے ۔ اور انسان میں اچھے اور بُرے کی تمیز اور پہنچان ختم ہو جاتی ہے ۔ اور جب انسان خراب شعور کی اس منزل تک آن پہنچے تو پھر جرائم و کرائم کا اغاذ ہوتا ہے ۔ اخلاقی گراوٹ بحیثیت مجموعی اگر پورے معاشرے کی ہو گیتو وہاں زیادة جرائم ہونگے

اچھائی کا نظریہ ناپید ہو جائے گا ۔اگر فرد واحد میں اخلاقی گراوٹ ہو گی تو پھر وة ہر قسم کے جرئم کا ارتکاب کرے گا ۔ اس کا تزکرة تعزیرات کی دفعہ 268 سے 294 تک موجود ہے ۔

Categories: Uncategorized

0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *