ریاست کے ماتحت جتنے اداریے ہیں ، اپنے اپنے پرفارمینس کے ذمہ دار ہوتے ہیں ۔ اگر اُن اداروں کے چھتری کے نیچے کوئی جُرم ہو رہا ہے ، تو اس کا ذمہ دار کون ہے ۔ اداروں کی چشم پوشی یا غفلت سے علاقے میں جرائم کرائم میں اضافہ ہو رہا ہے اور ریاست اور حکومتِ وقت خاموش ہے ۔ یا سُست روی کا شکار ہے ۔ تو یہ دونوں برابر کے شریک جُررم ہوئے ۔ کوئی بڑا آدمی جُرم کر ے تو اس کے عزّت میں اضافہ ہو ،اُنہیں گارڈ آف آنر دیا جا ے اور مُختلف قسم کے پروٹو کول ملے ۔ اور اگر کوئی عام آدمی سے غلطی سے کوئی جُرم ہو جائے تو اس کی خیر نہیں ۔یہ کیسا انصاف ہے اور قانون ہے ۔

اس طرح عام لوگوں میں احساس کمتری پیدا ہو تی ہے ۔ اور سوسائیتی میں عدم استحکام پیدا ہونے لگتا ہے ۔ پھر عوام بھی جرم کرنے لگتے ہیں ۔کیوں کہ قانون کا خوف ان کے دل سے نکل چکا ہوتا ہے ۔ تو اصل جرم کے پھیلانے کا ذمہ دار کون بنا ۔ معاشر ے سے کرئم ریٹ کم کرنا ہے تو امیر اور غریب دونوں کے لئے یکساں قانون ہو ۔ ورنہ سوسائیٹی میں جُرم عام ہو جا ے گا ۔ اور پھر کوئی محفوظ نہیں رہے گا ۔ کسی کا جان مال عزّت محفوظ نہیں رہے گا ۔ ریاست کو اپنا کام کرنا پرے گا ۔ بلا تفریق قانون کی حُکمرانی کو قائم کرنا پرے گا ۔ تب ہی ملک اور معاشرة ترقی کر پاے گا۔ ورنہ ٹائی ٹائی فیش۔

Categories: Uncategorized

0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *