جرم کا تعارف، مجرم کا پچھتاوا، جرمانہ، تخریب کاری، متعین کردہ اسلامی سزایں، جرم کی قانونی تعزیر، جرم اور سزا کا گہرا تعلق۔ جرم کے اقسام، قید و بند کی سزا۔
Jurm + जुर्म + جرم کیا ہے؟
گناہ، قصور، خطاء قانوناََ ایسا نامناسب کام جو قانون کی نظر میں قابل سزا ہو، خلاف قانون کام رُگ سنگین، دنگا فساد وغیرہ کو جرم کہتے ہیں۔
جرم کا مرتکب ہونا:- جرم کرنا، ایسا قانون جس کی قانون میں کرنے کی اجازت نہ ہو وہ جرم کہلاتا ہے۔ اور قانون اس کی سزا سزا بھی دیتی ہو، خلاف قانون کام کرنا جرم ہے۔
جرم کا تعارُف؟
جُرم:- عربی زبان میں اس کے ایک معنی ذنب یا گناہ کے ہیں۔ فارسی زبان میں جُرم بمعنی جرمانہ یعنی تاوان کے بھی ہیں۔ قرآن پاک میں مجرمین اور مجرمون کے الفاظ استعمال ہوئے ہیں۔
جرم کی تعریف؟
جرم کی بنیادی تعریف:- جرم کی یوں بھی تعریف کی جاتی ہے کہ۔ جرم ایک ایسا عمل ہے جو کسی ملک ریاست یا علاقے کے قوانین کی خلاف ورزی کرتا ہو۔ اُسے اُس ملک میں جرم کہتے ہیں۔ قانوی طور پر ہر ملک نے جرم کی الگ الگ تعریف کرتے ہیں۔
مجرم کا پچھتاوا اور مداوا
مجرم کا پچھتاوا:- اکثر مجرمان گھناؤنے اور سفاک جرم کرنے کے بعد بھی ان ملزمان کے چہروں پر کسی قسم کی شرمندگی پچھتاوا اور احساس ندامت احساس گناہ نظر نہیں آتی۔ تو اُس کا مقدر گناہ کی کھائی میں بھٹک رہی ہوتی ہے۔ پھر انجام سب کو معلوم ہے۔ جرم کے بعد پچھتاوا ہوجائے تو جرم کے اندھیرے سے نور تک کا سفر آسان ہوجاتا ہے۔
جرم کے اثرات
جرم کے اثرات زاتی اور خاندانی زندگی میں نمایا نظر آنے لگا ہے۔ یہ جرم ظریفی ہے یا ستم ظریفی+ انسان سے سرزد ہونے والے جرم اور پچھتاوہ اور مداوا + مجرم کی ذاتی اور سماجی زندگی مسائل کا شکار۔
جرم کیا ہے؟
جرم ایک عمل؟ جرم یہ وہ قصداََ عمل فعل ہے۔ جو غیر قانونی غیر فطری غیر اخلاقی عمل ہے۔ نیتاََ یا جان بوجھ کر، دانستہ طور پر کسی کو کسی کے عمل سے نقصان پہنچا ہو۔ اس صورتحال میں نیت پر غور و فکر کرنا نہایت ضروری ہے۔ عام طور پر نیک نیتی فرض کر لی جاتی ہے۔ لیکن یہ نہ بھولیں کہ مخلص اور ذہین لوگ بھی کبھی کبھاڑ انجانے میں انتہائی گمراہ اور خود فریبی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ اس لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ جرم کیا ہے؟
جرم کی تصنیفی کتابی تحریری شقیں۔
نمبر 1- جرم کی شقیں:- دیدہ دانستہ کسی کے تقریر کو تحریری کو یا کسی کے مضمون و دستاویز کو تبدیل و تحریف کرنا جرم ہے۔ حقائق میں ردو بدل کرنا۔ سچ اور جھوٹ کو آپس میں خورد بود کرنا، مکس کرنا جرم ہے۔ اوتھر کے اصل تصانیف کو نکال کر خورد بورد کرنا سنگین جرم ہے۔
تصنیفی جرم
نمبر 2- تصنیف میں ردو بدل:-جان بوجھ کر یا دانستہ کسی اور کی تصنیف یا مضمون میں ایسی معلومات شامل کردینا جن کے متعلق اصل لکھنے والے کو علم ہی نہ ہو کہ کس نے اُس کی تصنیف میں کیا تبدیلی کی ہے۔ یہ تصنیفی جرم ہے۔ اور غیر قانونی طور پر تحریف کرنے والا لکھنے والا علم رکھتا ہو کہ وہ غلط یا جھوٹ لکھ رہا ہے۔ یہ تصنیفی جرم ہے۔
دوسروں کے نقطہ نظر میں تبدیلی کرنا جرم ہے
نمبر 3- نقطہ نظر میں تبدیلی:– دانستہ طور پر کسی اور کے نقطہ نظر میں اُس کے تحریر میں اس کی تقریر میں اُس کے مضمون میں اپنی بات کوئی بات ڈالنا جرم ہے۔ کوئی انتہائی سخت نقطۂ نظر، اشتہارات یا پروپیگنڈہ کسی کے خلاف کرنا تخریب کاری ہے، خیانت ہے، جرم ہے۔ اگر اصل سیاق و سباق سے ثابت ہو کہ مذکورہ تحریر میں تبدیلی کی گئی ہے یہ بھی جرم ہے۔ جبکہ مصنیف کےمضمون کا نقطہ نظر اور مرکزی خیال غیر جانبدار ہے۔ تو اصل مصنیف اس جرمی عمل سے بری الزّما ہے۔
مجرم خطا کار ہے
نمبر 4- جرم کا نتیجہ جرم:- جرم کرنے والا مجرم عام طور پر سزا کا مستحق ہے سزا کا حقدار بنتا ہے۔ خطا کار ہے۔
تخریب کاری سے معاشرے کے امن میں خلل
نمبر 5- تخریب کاری، ےخریب کاری غیر قانونی اور غیر اخلاقی حرکت ہے:- تخریب کاری ایک سنگین جرم ہے۔ جبکہ صارفین کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ تخریب کاروں کو انتباہ اور تخریب کاری کے بارے میں معلومات دیں۔ نیز منتظم انتباہ کے طور پر صارف پر معینہ مدت کے لیے پابندی بھی لگا سکتا ہے۔
تخریب کاری سے عدم استحکام تک
تخریب کار سازیشی:- تخریب کاری سے معاشرے میں عدم استحکام پھیلتا ہے۔ دہشتگردی انارکی پیدا ہوتا ہے۔ تخریب کاروں کی نشاندہی کیا جائے۔ تاکہ معاشرے سے تخریب کاری، دہشتگردی کا خاتمہ ہو اور امن قائم ہو۔
شریعت محمدیہ میں جرم کی سزا کی دو اقسام۔
جرم کی سزا کی اقسام:- شریعت اسلامیہ میں جرم کی سزا کی دو اقسام ہیں۔ نمبر ۔ 1- حد کے ہیں اور نمبر 2۔ دو۔ تعزیر کے ہیں۔
نمبر 1- حد کا قانون
شرعی قانون نے ” جرم و سزاء ” کا جو ضابطہ مقرر کیا ہے اس میں سزائیں تین طرح کی ہیں۔ (1) کفارہ یا جرمانہ ایک سزا کے ہیں اور دوسرا نمبر 2۔ حد کے قانون کے ہیں۔ اور تیسرا نمبر 3 تعزیر کے ہیں۔
حد {سزا }کا مقرر ہونا:۔
ایسی سزا جو {قرآن پاک اور سنت} کتاب اللّہ اور سنت رسول اللّہ صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم سے ثابت ہے اور ساتھ ہی سزا متعین ہے۔ مقررہ سزا کو جاری کرنے کا اختیار تو عدالت، پارلیمنٹ یا حاکم وقت اور قانون سازی کے زریعے حکومت کو حاصل ہے۔
اسلامی قانون میں چھیڑ چھاڑ
اسلامی قانون:- مگر اسلامی قانون سازی کا حق کسی کو حاصل نہیں ہے۔ اِس طرح کی سزا کو شریعت محمدیہ میں حد کہتے ہیں۔ جیسے جرمِ زنا کی پاداش میں سنگسار کرنا، رجم کرنا، مسلمانوں کو شراب پینے کی جرم میں دُرے سے مارنا یا چور کا ہاتھ کاٹ دینا۔ الغرض اسلامی قانون میں چھیر چھاڑ کرنے کا اختیار کسی کے پاس نہیں ہے۔
اللّہ کا قانون
اسلام میں مندرج جرائم کا ارتکاب جو انسان کرتا ہے وہ انسان اللّہ کے احکام کے ساتھ ساتھ قانونِ خداوندی کی حدود سے بھی تجاوز کرنا ہے۔ حد سے آگے بڑھ جاتا ہے۔ اس لیے مجرم کو سزا بھی اللّہ کی مقرر کردہ ہی قانون سے دی جاتی ہے۔
جرم کی قانونی تعریف + جرم اور سزا کا گہرا تعلق ہے۔ جرم کے اقسام؟
جرم کا تعارف
جرم جرائم کرائم آفینس: جرم کرائم کے بارے میں بنیادی آگہی یا نالیج کے بارے میں اردو میں آسان اور قانونی انداز میں تعریف حاضر خدمت ہے۔ اگر آپ تحریر کو آواز میں دیکھنا اور سُنا چاہتے ہیں تو ہمارے یوٹیب چینل کو دیکھ اور سُن سکتے ہیں۔
🔹 جرم کیا ہے؟ (Crime)
جرم کیا ہے؟ جرم یا کرائم یا آفینس ایک ایسا عمل یا فعل ہے جو ملک یا ریاست کے قانون کی نظر میں ممنوع ہو، اور جس ممنوعہ عمل یعنی جرم کے کرنے پر ریاست ملکی قانون کی طرف سے سزا دی جا سکتی ہو اُسے جُرم یا کرائم یا آفینس کہتے ہیں۔
🔹 جرم کی قانونی تعریف:۔
قانونِ فوجداری کے مطابق جرم کیا ہے؟ (Criminal Law)
“ایسا عمل جسے قانون منع کرتا ہو اور جس پر قانون کے حساب سے سزا مقرر ہو، وہ جرم کہلاتا ہے۔”
جرم کا مثال:- چوری، ڈیکیتی، قتل اور قتل کے اسباب، فراڈ دھوکہ دہی، رشوت، بدتمیزی، یا عوامی امن میں خلل وغیرہ ڈالنا بھی جرم کہلاتا ہے۔
🔹 جرم کی بنیادی اقسام:۔
- جرائمِ بدن (Crimes against body)
جیسے: قتل، اقدام قتل، زخمی کرنا - جرائمِ ملکیت (Crimes against property)
جیسے: چوری، ڈکیتی، فراڈ - جرائمِ ریاست (Crimes against state)
جیسے: بغاوت، دہشتگردی - اخلاقی جرائم (Moral crimes)
جیسے: فحاشی، بدکاری، شراب نوشی
🔹 جرم اور سزا کا تعلق:۔
یہ سزا جرم کرنے کے بدلے قانون میں ایک متناسب سزا کے طور پر رکھی گئی ہے۔:۔
- Jail + Jail is a Short + Term Correctional Facility, Primarily used to hold individuals awaiting Trial or those Serving Sentences قید
- Fine + Penalty – Paid as Punishment for a Crime or other Offense + Penalty+ جرمانہ
- Death Penalty + Execution + Sentence of Death + سزائے موت
- Punishment + Corporal Punishment + Physical Force to Inflict Pain + Judicial Corporal Punishment
مجرم کو قید و بند کی سزا؟
قید کی سزا کیوں دی جاتی ہے؟ عدالت و قانون مجرم کو قید و بند کی سزا مختلف وجوہات کی بنا پر دیتی ہے۔ مجرم کو سزا دینا معاشرے کو تحفظ فراہم کرنا، اور جرائم کی روک تھام کے لیے ہے۔ قید کی سزا کا مقصد مجرم کو اس کے کیے کی سزا دینا ہوتا ہے اور اُسے معاشرے سے الگ کرنا ہوتا ہے تاکہ مجرم دوبارہ جرم نہ کر سکے۔
قید و اسری کی سزا؟
قید و بند ایک بدنی سزا ہے:- قید کی سزا دوسروں کے لیے عبرت اور سبق بھی ہے۔ کمزور کردار و کریکٹر کے لوگوں کو بھی جرم کرنے سے اس قسم کی قید و بند کی سزایں جرم کرنے سے روکتی ہیں۔ آنے والے دنوں میں یا مستقبل میں بننے والے مجرموں کو معلوم ہوتا ہے کہ اگر انہوں نے جرم کیا تو انہیں بھی قید و بند کی سزا ہو سکتی ہے۔ یہ پر امن معاشرے کے لیے ضروری ہے۔
جُرمانے کی سزا
جرمانے کی سزا کا مطلب:- کسی جرم کے ارتکاب ہونے پر مجرم پر مالی جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔ مالی جرمانے کی سزا اکثر قانونی نظام میں استعمال ہوتی ہے اور اس جرمانے کا مطلب و مقصد بڑھتے ہوئے جرم کی روک تھام اور مجرم کو اُس کے کئیے ہوئے بدعملی پر سزا دینا ہوتا ہے۔ جرمانے کی رقم یا موو ابیل پروپرٹی عام طور پر جرم کی نوعیت اور سنگینی پر منحصر ہوتی ہے۔
جرمانہ مالی تعزیر بِالمال ایک سزا ہے
جرمانہ سزا کی قسم ہے:- مالی تعزیر، تعزیر کا اصل معنیٰ ہے روکنا اور کیس ختم ہوجائے تو واپس کردینا۔ جرمانے کی سزا ایک مالی تعزیر ہے۔ جو مجرم پر کسی جرم کے ہوجانے کی صورت میں یہ جرمانہ لگایا جاتا ہے۔ اس کو مالی سزا کا قانون کہتے ہیں۔ ۔ مجرم پر جرمانے کا مقصد مجرم کو تعزیری سزا دینا ہوتا ہے۔ تاکہ معاشرے میں جرم کی روک تھام ہوسکے۔ اور جرم میں کمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ جرمانے کی رقم یا املاک جرم کی نوعیت اور سنگینی کے حساب سے لگائے جاتے ہیں۔
قانون شکنی کی صورت میں جسمانی سزا
جسمانی سزا :-عدالتی جسمانی سزا ہو سکتی ہے+ قانونِ عدالت کی طرف سے مجرم ثابت ہونے کے نتیجے میں مجرم کو جسمانی سزا دی جاتی ہے۔ مثلاٰٰ :- ریاستی قانون کی خلاف ورزی کرنا۔ کسی کو چھڑی مارنا، پاؤں پر مارنا، چوتڑوں پر مانا یا جہاں عدالت و قانون حکم دے کوڑے مارنا غیرہ ہو سکتی ہے۔
مجرم کو جسمانی سزا قید و بند کی سزا کیوں دی جاتی ہے؟
طبعی سزا یا جسمانی سزا کیوں:- یہ سزا کی ایک شکل ہے جس میں مجرم سے ہونے والی جرم کی سزا کے طور پر جان بوجھ کر درد پہنچانے کے لیے ضرر رسائی دی جاتی ہے۔ یہ سزا مجرم کی تربیت کے لیے یا مجرم کی اصلاح کے مقصد کے لیے یا مجرم کے رویوں کی اصلاح کے لیے یا ناقابل قبول رویے کو تبدیل کرنے کے لیے سبق کے طور پر یہ سزا دی جاتی ہے۔
جرم اور سزا کا گہرا تعلق؟
جرم اور سزا کا تعلق:- ایک بنیادی قانونی ہے اور اخلاقی تصور ہے جو ہر معاشرے میں پایا جاتا ہے۔ جرم ایک ایسا عمل ہے جو کسی قانون یا ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ جبکہ سزا اس عمل کے نتیجے میں ہونے والی کارروائی ہے جو مجرم کو قانون کے مطابق عدالت کے زریعے دی جاتی ہے۔ اس طرح، سزا جرم کی وجہ سے ہونے والے نقصان یا خلاف ورزی کی تلافی کی کوشش ہوتی ہے اور آئندہ ایسے جرائم کو روکنے کا ذریعہ بھی ہے۔
جرم اور سزا کے درمیان تعلق کو کئی پہلوؤں سے سمجھا اور سمجھایا جا سکتا ہے۔ جرم اور سزا کی قانونی اور سماجی تعریفیں۔
جرم کا قانونی پہلو؟
🔹 جرم کے عناصر۔ (Ingredients of Crime)
کسی بھی فعل کو “جرم” ثابت کرنے کے لیے مندرجہ درج ذیل چیزیں ہونی چاہئیں:۔
نمبر 1- جرم کی نیت یا ارادہ کا ہانا :- مجرم کی نیت یا ارادہ کا ہونا۔ جرم کا قصد وغیرہ۔ بد نیتی سے کوئی کام کرنا بھی جرم میں شمار ہوتا ہے۔
سزا کی وضاحت: قانون میں اس جرم کی سزا موجود ہونا ضروری ہے۔ نمبر ۔2- قانونی غلط عمل:- کسی بھی غلط عمل کو وقوع ہونا جرم ہے۔ جرم قائم ہو جانا جرم ہے۔ جرم کے نتیجے میں سزا کا ہونا بھی جرم ہے۔ جرم کا اسٹبلیش ہونا جرم ہے۔ جرم نیت و عمل کے نتیجے میں ہونا جرم ہے۔
جرم کے چار {4} اقسام۔
نمبر 1- مجرم کی نیت یا ارادہ اور قصد وغیرہ کرنا بھی جرم ہے۔
نمبر 2- غیر قانونی عمل : غلط عمل کا وقوع ہونا کرم ہے۔
نمبر 3- قانون شکنی: قانون کے خلاف عمل ہونا جرم ہے۔
نمبر 4- قانون میں سزا کی وضاحت: جو جرم ہوگقانون میں اس جرم کی سزا موجود ہونا ضروری ہے۔
🔹 جرم کا مقصد اور قانون کا کردار؟
قانون کا مقصد صرف سزا دینا نہی، بلکہ:۔
- معاشرے کو پرامن بنانا
- لوگوں کو تحفظ دینا
- مجرموں کی اصلاح کرنا
- مظلوم کو انصاف فراہم کرنا
ہمارے یوٹیوب چینل پر ویڈیوز اسکرپٹ، پریزنٹیشن سلائیڈز اور سوشل میڈیا پوسٹس بھی تیار کئیے جاتے ہیں! آئیے “جرم کا تعارف” کے موضوع پر مکمل یوٹیوب ویڈیو دیکھتے ہیں:۔
یوٹیوب چینل پر آپ ویڈیوز اور آڈیوز کی صورت میں دیکھ سن سکتے ہیں۔ جرم کیا ہے؟ 🎥۔
🎙️ تمہید کے ساتھ سماعت فرمائیے (Intro)
🎙️ تمہید کے ساتھ سماعات ہو
جیل جانے کی وجہ؟
کیا آپ جانتے ہیں کہ وہ کون سا عمل ہے جو مجرم کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے پہنچا سکتا ہے؟
جرم صرف قاتل یا چور ہی نہیں کرتا؟
آئیے جانتے ہیں، جرم دراصل ہوتا کیا ہے؟
📚 حصہ اول: جرم کی تعریف
جرم قانون کی زبان میں؟
جرم کی قانون زبان:- جرم کا نتیجہ شر ہے۔ قانون کی زبان میں جر؟ جرائم کرائم اُس عمل کو کہتے ہیں جو قانون کے خلاف عمل ہو۔ اور جس پر ریاستی قانون عدالت کے زریعے سزا دیتی ہو۔
یعنی ایسا فعل جس سے دوسروں کو نقصان پہنچے اور معاشرے میں بدامنی پھیلے قانون کی زبان میں اُسے جرم کہتے ہیں۔ اور اِس جرم کی سزا مقرر کی گئی ہے۔ یہ ہے جرم کی مختصراََ تعریف ہے۔
⚖️ حصہ دوم: جرم کی اقسام
ویژول یا ظاہری جرم کے چار اقسام آئیکنز انٹرایکٹو جرم۔
نمبر 1- ویزول یا ظاہری جرم:- جرمِ بدن، قتل، حملہ، بد امنی غیر قانونی ظاہری عمل جرم ہے۔
نمبر 2- جرم ملکیت:- جرم ملکیت میں چوری ڈیکتی رہ زنی وغیرہ شامل ہے۔
نمبر 3- آئین کو توڑنا:- ریاست کے خلاف عمل، جرمِ ریاست دہشتگردی، سازش بغاوت وغیرہ۔
نمبر 4- اخلاقی جرم:- بد اخلاقی، دوسروں کو تکلیف دینا، بدزبانی، فحشی کو فروغ دینا، کسی کو برائی کی طرف لیجانا یا برائی پھیلانا اخلاقی جرم ہے وغیرہ وغیرہ۔
🧠 حصہ سوم: جرم کے عناصر اور قسمیں
کسی فعل کو جرم کہنے کے لیے مندرجہ ذیل 7 باتوں کا ہونا ضروری ہے تب یہ جرم کہلائے گا:۔
نمبر 1- نیت کا ہونا– یعنی مجرم جرم کرنے کا ارادہ نیت رکھتا ہو یا کرتا ہو۔
نمبر 2- جرم کا عمل:- جرمی عمل کا ہونا۔ جرم کا ارتکاب کرنا۔ غیر اخلاقی غیر قانونی عمل کرنا جرم ہے۔
نمبر 3- قانونی جرم:- قانون میں اس جرم کی سزا موجود ہو – جس میں ان تینوں عمل کی سزا مقرر ہو۔
🔗 حصہ نمبر -4 چہارم: قانون کا مقصد صرف سزا نہں اصلاح بھی ہے
“قانون صرف سزا دینے کے لیے نہیں ہوتا، بلکہ:۔
– مظلوم کی مدد
– معاشرتی امن
– اور مجرم کی اصلاح کے لیے بھی کام کرتا ہے۔”
📢 نمبر 5- جُرمیات کے اختتامی کلمات (Outro)
تو اب آپ جان گئے کہ جرم کیا ہے، اور قانون کا اس جرم سے کیا تعلق ہے؟
مزید قانونی معلومات کے لیے ہمارے چینل کو سبسکرائب کریں۔
اور ویڈیو کو لائک اور شیئر کرنا نہ بھولیں!۔
🎞️ سلائیڈ پریزنٹیشن (PowerPoint / Canva) – 6سلائیڈز نمبر ۔
- ٹائٹل سلائیڈز 1:۔
“جرم کا تعارف“
✔️ Lawyers TV
✔️ تصویر: عدالت یا ہتھکڑیاں - سلائیڈز 2:۔
جرم کی تعریف
“ایسا فعل جو قانون کے مطابق منع ہو اور اس پر سزا ہو” - سلائیڈز 3:۔
جرم کی اقسام
🔹 جسمانی 🔹 مالی 🔹 ریاستی 🔹 اخلاقی - سلائیڈز 4:۔
جرم کے عناصر- نیت
- عمل
- قانون شکنی
- سلائیڈز 5:۔
جرم اور سزا
✔️ قید
✔️ جرمانہ
✔️ سزائے موت - سلائیڈز 6:۔
قانون کا مقصد
⚖️ انصاف
🕊️ امن
🌱 اصلاح - سلائیڈز 7:۔
شکریہ!۔
“Lawyers TV سبسکرائب کریں – علم کو عام کریں”
📱 انسٹاگرام / فیس بک کاروسیل پوسٹ پر بھی دیکھ سکتے ہیں (7 Images)
پوسٹ کا عنوان:۔
📌 “کیا آپ جانتے ہیں جرم کیا ہے؟”
کاروسیل تصاویر ویڈیوز میں دیکھ سکتے ہیں:۔
نمبر 1- جرم کیا ہوتا ہے؟
- “جرم کیا ہوتا ہے؟”
- “قانونی تعریف کیا ہے؟”
- “جرم کی اقسام”فالو
- “جرم کے عناصر”
- “جرم پر سزا”
- “قانون کا اصل مقصد”
- کو تفصیل سے جاننے کے لیے ہمارے یو ٹیوب چینل کو فالو کرسکتے ہیں!۔ Lawyers TV
Jurm-ka-taaruf جرم کا تعارف؟
شکریہ! میں نے “جرم کا تعارف” کا مکمل یوٹیوب ویڈیو پیکج ایک ڈاکیومنٹ کی صورت میں محفوظ کر دیا ہے۔
🔜 اگلا مرحلہ:۔
- 🎨 Canva پریزنٹیشن ٹیمپلیٹ
- 🎧 اردو وائس اوور اسکرپٹ (PDF یا Word)
- 📸 یوٹیوب تھمب نیل ڈیزائن
- 🎵 بیک گراؤنڈ میوزک اسٹائل تجویز
جرم کی قانونی تعاریف
جرم کی قانونی تعریف:- جرم کو گناہ یا اخلاقی غلطیوں سے الگ کرتی ہے۔ قانون ایک واضح اور بنیاد دیتا ہے۔ اس سے انفرادی یا اجتماعی یا گروہی یا خاندانی راۓ کی وجہ سے معاشرے میں بہت سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ مگر ان سے بچا بھی جا سکتا ہے۔ اگر علم کی نیت سے جرم کی اشو پر سنجیدگی سے قانون سازی کریں۔ اور علمٍ جُرائم کو ایک سائنسی اور واضح شکل دیں۔
0 Comments