امریکا کے ایک ریاست مینی سوٹا کے شہر مینا ایپلس میں گزستہ دن ایک شہری مسٹر جارج فُلا ئیڈ کی پولس افسر کے ہوتھوں مُبیَ یانہ ہلاکت کے بعد ۔ امریکا کے کم و بیش 22 شہروں میں مُوظاہرین کا احتجاجی سلسلہ شروع ہو چُکا ہے ۔

پولس نے مُوظاہرین کو مُنتشر کرنے کے لیئے آنسو گیس اور مرچیوں کا گیس استعمال کرتی رہی ہے ۔ تاکہ موظاہرین کو مُنتشیر کیا جا سکے ۔ ۔ اب یہ موظاہرة تشدّد کا روپ اختیار کر چُکا ہے کافی تعدد میں موظاہرین نے ۔ املاک کو بھی نقصان پہنچایا ہے ۔

گاڑیوں کے مختلف شو رومز میں توڑ پھوڑ کا سلسلہ جاری رہا ہے ۔ اور گاڑیوں کو جلا یا بھی گیا ہے ۔ اور مختلف شاپنگ مال میں بُری طرح لوٹ مار بھی ہوئی ہے ۔

انتظامیہ نے 25 ہزار سے زاید موظاہرین کو ہنگامہ آرائی کرنے کے جرم میں اور توڑ پھوڑ کرنے کے جُرم میں اور نُقص امن کے جُرم میں اور لوٹ مار کرنے کے جُرم میں مختلف جگہوں سے گرفتار کر لیا ہے ۔ تاکہ علاقے میں امن قائم ہو سکے ۔ اس موظاہر ے کو کنٹرول کرنے کے دوران میں پولس بھی کافی تعداد میں زخمی ہوئی ہے ۔ صرف نیو یارک شہر میں 33 کے قریب پولس افسر امن کو مینٹین کرتے ہوئے ۔ امن کو قائم کرتے ہوئے ۔ زخمی ہوئے ہیں

امن نافز کرنے والے ادار ے نے جہاں جہاں ہنگامہ ہورہا ہے یا ہونے کا خطرة ہے یا خدشہ ہے اُس ہنگامة زدة علاقے میں رات کے وقت کا کرفیو نافز کردیا گیا ہے

تاکہ علاقے میں امن و امان قائم ہو سکے اور پُر امن شہریوں کی جان اور مال اور عزّت کی حفاظت ہو سکے ۔ جو کہ ایک کامیاب ریاست کی پہنچان ہے ۔ یہ ریاست کی اوّل زمہ داری ہو تی ہے کہ وة اپنے معصوم شہریوں کی جان مال اور عز‘ت کی بھر پور طریقے سے حفاظت کر ے ۔

جس پولس افسر نے مینی اپلیس میں مسٹر جارج فُلائیڈ کو ہلاک کیا تھا اس پولس افسر کی بیوی نے عدالت میں اپنے شوہر کے خلاف طلاق کا کیس فائیل کر دیا ہے ۔ یہ مسس مینی اپلیس تھی ۔ یعنی اپنے شہر کی خوبصورت ترین خاتون ۔ اس خاتون کا دل بھی بہت خوبصورت ہے ۔ یہ ایسے شخص کے ساتھ اب نہیں رة سکتی جو قاتل ہو ۔

یہ زندة قوموں کی نشانی ہے کہ ان کا ضمیر ہمیشہ زندة رہتا ہے ۔ کہ وة نہ کرائم کرتے ہیں اور نہ کریمنک لوگوُں کے ساتھ رہنا پسند کرتے ہیں ۔ خواة ان کا شوہر ہی کیوں نہ ہو ۔ یہ بُرے لوگوں کا سوشل بائیکارٹ کرتے ہیں ۔تاکہ برُائی کی معاشرے میئں حوصلہ شیکنی ہو ۔ اللہ ہمیں بھی جرائم و کرائم سے نفرت کرنے والا قوم بنائے امین

قاتل پولس آفسر مسٹر ڈیرک چوُوِن کے خلاف ٹھرڈ مڈر ڈگری کا چارج یہاں کی عدالت میں فریم ہوا ہے ۔

مزید معلومات کے لیئے یہ وڈیو دیکھیں

Categories: Uncategorized

0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *