حکومت برطانیہ نے 1834 ء میں اس غُرباء قانون کے نفاز اور تنظیم کے بار ے میں ، تحقیق کرنے کے لیئے ایک کمیشن بنایا ۔ اس کمیشن نے اپنی رپورٹ اُسی سال یعنی 1834 ہی میں حکومت کے سامنے پیش کردی ۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ موجودة امداد کے طریقے نے بچّوں اور تندوُرست اور توانا لوگوں کو کام کی ترغیب دینے کے بجائے مُستقیل طور پر مانگنے والا فقیر بنا دیا ہے ۔ کمیشن کی رائے میں محدود امداد کے طریقے پر عمل کرنے کے بعد سے یہ لوگ حکومت پر ایک بوجھ بن گئے ہیں ۔ اس کمیشن نے 6 نوکات کی سفاریشات پیش کیں ۔

ایک : محدود امداد کے موجودة طریقے کو ختم کیا جائے

دوسرا : ہر تندرست و توانا شخص کو جو امداد چاہتا ہے اسے کارخانوں میں رکھ کر اس سے کام لیا جائے ۔

نمبر تین : صرف ایسے لوگوں کی ان کے گھروں پر مدد کی جائے ، جو بیمار یا اپاہج ہوں ۔اور اُن بیواوں کی جو جن کے چھوٹے چھوٹے بچّے ہوں ۔

مُختلف مُحلّے میں امداد کا الگ الگ اِنتظام کر نے کے بجائے ۔ ایک مُتحدة یونین بنا دی جائے نمبر پانچ : کم تنخواة پانے والے مزدوروں کی حلت زندگی ، امداد پانے والے غُربا ء سے بہتر ہونا چاہیئے ۔ تاکہ مزدور کام کرنے سے بَد دِل نہ ہوں ۔

نمبر چھ : امداد کے کاموں کو کنٹرول کرنے کے لیئے ایک مرکزی بورڈ قائم کیا جائے ۔

Categories: Uncategorized

0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *