عمران خان کو جیتنے کے لیے قومی اسمبلی سے 172 ووٹ چاہیے جبکہ آپ کے پاس اتحادیوں کو ملا کر قومی قسمبلی میں 181 ممبر یعنی ووٹ موجود ہے ۔

نظام یا آئین یا قانون کو بدلنے کے لیے ضروری ہے کہ اسمبلی میں 2 \ 3 کی اکثریت ہو

عمران خان بروز ہفتہ کے روز اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے جا رہے ہیں ۔اور یہ بہت بڑا اور خطرناک فیصلہ ہے ان کے لیے ۔

عمران خان سیاست میں بھی آڑ یا پاڑکا کھیل کھیلنے جا رہے ہیں

عمران خان الیکش کمیشن سے سوال کرتے ہیں کہ کیا آئین اجازت دیتا یے کہ رشوت لے کر ووٹ دیں ۔

کیا وجہ تھی کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے صرف 15 سو ووٹ پر بار کوڈ نہ لگائے جا سکے۔ اگر الیکشن کمیشن ووٹ پیپر پربار کوڈ لگا دیتے تو ووٹ چوڑ پکڑا جاتا ۔ ٍاس طرح الیکشن بھی شفّاف ہوتے ۔

میں مجبور ہوکر اوراپنا ہاتھ پاوں باندھ کر اقتدار میں نہیں رہ سکتا ہوں

عمران خان اعتماد کو ووٹ اگر اسمبلی سے حاصل کر لیتے ہیں تو 6 مہینے تک اپوزیشن ان کے خلاف عدم اعتماد نہیں لا سکتی ہے

اپوزیشن سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ عمران خان ایسا کریں گے ۔

اپوزیشن پنجاب میں اتحادیوں کو ملا کر وزیر اعلیٰ کے خلاف کچھ کر سکتی ہے اس کا امکان موجود ہے

ارٹیکل نمبر 91 کا شق 7

صدر نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔

عمران خان نے از خود یہ اسٹپ لیا ہے ۔ یہ بہت بڑی بات ہے ۔ ورنہ کوئی اتنے بڑے عہدے کو چھوڑنے کا تصور بھی نہیں کر سکتا ہے مگر عمران نے لیا ہے ۔

عمران خان نے بہت بڑا ریسک لیا ہے ۔۔ وہ ہار بھی سکتے ہیں ۔ کیوں کہ ان کے ساتھ ابھی ابھی سینٹ الیکشن میں دھوکہ ہو چکا ہے ۔

ان کی ٹوٹل ووٹ اسمبلی میں 181 ہے ۔،۔۔۔مگر ان کو جیتنے کے لیے 172 ووٹ چاہیے ۔

وہ ہفتے والے روز اعتماد کا ووٹ لینے جا رہے ہیں ۔ تاکہ

اگر کسی کو اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا ہے تو 172 ممبرکو اسمبلی میں حاضر کرنا پڑے گا ۔ اگر ان میں سے کوئی حاضر نہ ہوا وجہ کوئی بھی ہو ۔ تو یہ الیکش ہار جایں گے ۔۔اس لیے عمران خان کو ہر صورت میں 172 ممبر کو اسمبلی میں حاضر کرنا پڑے گا ۔

اگر عمران خان اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیتے ہیں تو ان کے اوپر سے دباو ہٹ جائے گا پھر یہ 6 مہینے تک سکون سے کام کر سکتے ہیں ۔۔

اور بجٹ کا بل بھی آسانی سے پاس کروا سکتی ہے ۔۔۔

اپوزیشن کے پاس اسمبلی میں 160 ممبر ہیں ۔اگر ان کو پی ایم کے خلاف عدم اعتماد لانا ہے تو ان کو بھی 172 کا فیگر چاہیے

کیا آپ سمجھتے ہیں کہ سینٹ کی طرح لوگ عمران خان کے ساتھ بھی وہی کریں گے ۔۔

کیا یہ ووٹ فروخت لوگ کھول کر عمران خان کو دھوکہ دے پاے گے ۔۔ سینٹ الیکشن کی طرح

عبدالحفیظ شیخ کو اب وزارت خزانہ سے مستفی ہونا پڑے گا ۔۔یہ 6 مہینے تک اپنے عہدے پر رہ سکتے ہیں پھر استفے کیوں کہ یہ نہ ایم این اے ہیں اور نہ ہی سینٹر ۔۔

کیا پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن عدم اعتماد کی تحریک چلا سکتی ہےاتحادی جماعتوں سے مل کر؟

Categories: Uncategorized

0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *