نمبر : ۔ 1 . غلام ۔ نمبر : ۔ 2 . قاتل ۔ نمبر : ۔ 3 اختلاف دین یا کافر یا مُرتد ۔ نمبر:۔ 4 ولد زنا ۔ مگر ماں کی طرف سے بن سکتا ہے ۔
وہ اسباب جن کی وجہ سے وارث، اپنے حق وراثت سے محروم ہوجاتا ہے ۔ وہ کل 4 ہیں :۔
غلام وارث نہیں بن سکتا Prisoner of War
غلام کا ہونا : ۔ غلام نہ خود وارث بنتا ہے اور نہ ہی اس کا کوئی وارث بنتا ہے ۔ کیوں کہ اس کی تمام کی تمام کمائی مالک کی ملکیت ہوتی ہے ۔
البتہ وہ غلام جس کا کچھ حصہ آزاد ہو ۔ وہ اپنے آزاد شدہ حصے کے مطابق وارث ہو گا ۔
نبی ﷺ نے فرمایا : ۔ یہ حدیث سنن ابی داود ، حدیث نمبر : ۔ 4584 اور جامع الترمزی کتاب البیوع ۔ حدیث نمبر : 1259 وَ قال حدیث حسن ۔ میں ہے ۔
اِذَاءَصَابَ المُکَا تَبُ حَدََّا ءَو مِیرَا ثاً یَّرِثُ عَلیٰ قَدَرِ مَا عَتَقَ مِنةُ
جب مکاتب غلام ، حد یا میراث کو پہنچے تو وہ آزآد شُدہ حصے کے مطابق وارث بنایا جائے گا ۔
غلام سے کیا مراد ہے : ۔ غلام سے مُراد دوران جنگ غیر مسلم گرفتار ہونے والے فوج یا لوگ ہوتے ہیں ۔ Prisoners of war
موجودہ دور کے ملازم یا نوکر یا خادم یا مزدور وغیرہ اس زمرے میں ہر گز نہیں آئیں گے ، بلکہ ان کے احکامات شریعت اسلامیہ میں آزاد مسلمان جیسے ہوں گے ۔ According to Islamic labour Law
نمبر 2 : ۔ قاتل
نمبر : ۔ 2 قتل ۔ جس قتل کی وجہ سے قصاص یا دِیِت لازم آئے ۔ اس قتل کی بنا پر قاتل وراثت سے محروم ہو جاتا ہے ۔
لاَ یَرِثُ القَاتِلُ شَیَاء
یہ رسول اللّٰہ ﷺ نے فرمایا ہے کہ : ۔ قاتل کسی چیز کا بھی وارث نہیں بن سکتا ۔
نمبر : ۔ 3 اختلاف دین
مسلم اور غیر مسلم ایک دوسرے کے وارث نہیں بن سکتے ۔
رسول اللّٰہ ﷺ نے فرمایا :۔ ۔ مسلمان کافر کا اور کافر مسلمان کا وارث نہیں ہو سکتا
نمبر : 4 ۔ ولد زنا کا ہے ۔
زنا کے نتیجے میں پیدا ہونے والا بچہ اپنے زانی باپ کا اور باپ بچے کا وارث نہیں ہوگا ۔ البتہ وہ اپنی ماں کا اور اس کی ماں اس کی وارث ہو گی ۔
رسول اللّٰہ ﷺ نے فرمایا : ۔ اولاد صاحب بستر کی ہے اور زانی کے لیئے پتھر ہیں ۔
اور یہی حکم ولد لِعَان کا ہے ۔ ایک آدمی نے اپ ﷺ کے دور میں اپنی بیوی سے لعان کیا اور بچے کا انکار کر دیا تو نبی ﷺ نے خاوند بیوی کے درمیان جدائی کردی اور بچہ عورت کے ساتھ ملا دیا ۔ اور پھر یہ اصول جاری ہو گیا ۔
وہ بچہ اپنی ماں کا اور ماں اپنے بچے کی وارث ہو گی ۔ جو اللّٰہ تعلیٰ نے اس کا حصہ مقرر کیا ہے ۔
0 Comments