اگر کوی ادارہ کسی بھی شریف شہری کی بِغیر قانونی اختیار کےتلاشی لیتا ہے تو یہ جُرم ہے خواہ گھر و دیگر جائیداد کی یا جگہ کی تلاشی لے یا جامع تلاشی لے یہ سب غیر قانونی ہے ۔ ہاں اگر کورٹ سے اختیار لیکر آتا ہے تو اُسے اجازت ہے یا پولس کے پاس کوی معقول وجہ ہو تلاشی لینے کی ۔
اور اگر بغیر وجہ کی تلاشی لے یا وہاں چھُپ کر داخل ہو یا یا زبردستی داخل ہو یا کسی کو اذا پہنچانے کے لے تلاشی لی پولس کے خلاف قانونی کاروای کر نے کا حق یہ شہری محفوظ رکھتا ہے
پولس کو اس اس قانون شکنی کی پانچ سال تک کی قید با موشقد اور جُرمانے کی سزا دی جا سکتی ہے
0 Comments