نمبر : 1 ۔ اختیاری انتقال ملکیت کی صورت ۔ نمبر : 2 ۔ غیر اختیاری انتقال ملکیت کی صورت

اختیاری انتقالِ ملکیت کیا ہے ؟

پہلا یہ ہے کہ آپ معاوضہ یا قیمت لے کر کوئی چیز دوسرے کے حوالے کر دیتے ہیں ۔ اس کو خرید اور ٖفروخت کا نظام کہا جاتا ہے ۔ اور اس کو لین دین بھی کہا جاتا ہے ۔ یہ تو ہے آپ کا اختیار جو آپ کر سکتے ہیں ۔

دوسرا یہ ہے کہ : ۔ آپ بلا معاوضہ کوئی چیز دوسرے کے حوالے کر دیتے ہیں ۔ اور اس کی بھی مزید 2 اقسام ہیں :۔

اگر آپ بلا معاوضہ انتقال ملکیت بحالت صحت کر دیتے ہیں ۔اور اپنی زندگی میں کوئی چیز دوسرے کے حوالے کر دیتے ہیں تو اِسے ہیبہ یا ہدیہ کہا جاتا ہے 1 /3 ْاس میں بھی آپ کو اختیار حاصل ہے ۔

اگر بلا معاوضہ انتقال ملکیت بحالت مرض موت ہو اور مرنے کے بعد وة چییز کسی دوسرے کو ملے تو اُسے اسلامی قانون وراثت میں وصیت کہتے ہیں ۔ 1 \ 3 یہ بھی اختیاری انتقال ملکیت ہے ۔

غیر اختیاری انتقال ملکیت کیا ہے

غیر اختیاری انتقالِ ملکیت وة یہ ہے کہ وة انسان کی مملوکہ اشیا کو خود بخود اس کے ورثاء کی طرف منتقل کر دیتی ہے ۔

اس میں انتقال ہونے والے کے ارادے یا نیت یا اختیار کا کوئی عمل دخل نہیں ہے ۔

اس غیر اختیاری انتقال ملکیت کو اسلامی شرعی اصطلاح میں ، وراثت کہا جاتا ہے ۔

انتقال ملکیت کے ان مزکورة دونوں طریقوں میں ایک بنیادی فرق یہ ہے کہ اختیاری طریقہ انتقال میں بعض اوقات ایجاب و قبول ۔ اور بعض صورتوں میں صرف ایجاب شرط ہوتا ہے ۔

مثلاً : وقف ، خیرات ، صدقات ، چندة ، وغیرة کے لیئے صرف ایجاب شرط ہوتا ہے ۔ جبکہ وراثت میں ایجاب و قبول نہیں ہے ۔

بلکہ اس کے بغیر ہی وارث اس کا مالک بن جاتا ہے ۔


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *