سورة النساء ایت نمبر : 36 میں ارشاد باری تعلیٰ ہے یه کہ : ۔

اور اللّٰہ کی عبادت کرو ، اور اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ بناو اور والدین کے ساتھ اچھا برتاو کرو اور رشتہ داروں ، اور یتیموں ، اور مسکینوں ، اور رشتہ دار پڑوسی ، اور اجنبی پڑوسی ، اور پہلو سے لگے ہوئے دوست ، اور امسافر اور غلاموں اور لونڈیوں کے ساتھ ۔ بے شک اللّٰہ اکڑنے والے اور بڑا بنے والے کو پسند نہیں کرتا ۔

حدیث

اور رسول اللّٰہ ﷺ نے حقوق اللّٰہ اورحقوق العباد کے باہمی تعلق کو بڑی اہمیت اور تاکید سے بیان کیا ہے ۔

مُعَاذِ بنِ جَبَلؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا :۔

ائے مُعاذ ! کیا تو جانتا ہے کہ اللّٰہ کا بندے پر کیا حق ہے ؟ مُعاذؓ نے کہا ، ، اللّٰہ اور اس کے رسولؐ بہتر جانتے ہیں ۔ آپؐ نے فرمایا : یقیناً اللّٰہ کا حق بندوں پر یہ ہے کہ وة اس کی عبادت کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں ۔ پھر آپؐ نے ارشاد فرمایا : ۔

کیا تو جانتا ہے کہ اللّٰہ پر بندے کا کیا حق ہے ؟ مُعاذ بن جبلؓ نے کہا کہ اللّٰہ اور اس کا رسولؐ بہتر جانتے ہیں ۔

آپ ﷺ نے فرمایا : بندوں کا حق اللّٰہ پر یہ ہے کہ وة ۔ اپنے ایسے ۔ بندوں کو عزاب نہ دے ۔ صحیح بخاری ۔ کتاب التوحید ۔ نمبر: 4343 ۔


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *