اصلاحی مراکز کا قیام ، ریفار میٹری اسکول ایکٹ مجریہ 1897 کے تحت عمل میں لایا گیا ہے ۔جہاں 15 سال سے کم عمرکے مجرمان جو کہ عدالت سے سزایا فتہ ہوں ۔ ان لوگوں کو اصلاح کے لیئے یہاں رکھا جاتا ہے ۔اور جب ان کی عمُر 18 سال کی جیل میں ہو جاتی ہے ۔ تو ان کمسن مجرمان کو وہاں سے نکال لیا جاتا ہے ۔ اس ریفار میٹری اسکول کا باضابطہ اور باقاعدة ایک بورڈ ہوتا ہے ۔ جس کے عہدے دار 5 افراد ہوتے هیں ۔ یہاں ان کم سین مجرمان کو صنعتی و دیگر نوعیت کی تربیت دی جاتی ہے۔ تاکہ یہ مجرمان اپنی جیل سے رہائی کے بعد معاشرے میں عزّت سے اپنی روٹی روزی کما کر زندگی گزار سکے ۔

ان کمسن مُجرمان کو ریفارمیٹری اسکول بھیجنے کا دوسرا مقصد یہ ہوتا ہے کہ وة دیگر عادی اور خطرناک مجرمان سے دور رہیں ۔ ان کے سہبت ان کے بُرے اثرات سے محفوظ رة سکے ۔ اور اس طرح ان کمسن مجرمان کی اصلاح بھی ہوتی رہے ۔ اور ان کی مستقبل سنور جائے ۔

عدالتیں کمسن مجرمان کو سزا دیتے وقت اصلاح کا پہلو خاص طور پر مد نظر رکھتی ہے ۔ تاکہ یہ کمسن مجرمان دوبارة جرائم کا ارتکاب نہ کریں ۔

مسٹریٹکو کمسن مجرم کو سزا دیتے وقت یہ تمام باتوں کا لحاظ رکھنا ضروری ہوتا ہے ۔ مجسٹریٹ کے سامنے مندرجہ ذیل راہیں ہوتی ہیں :۔

نمبر : 1 ۔ بید زنی ۔

نمبر ۔ : 2 جُرمانہ ۔

نمبر ۔ : 3 ۔ مجرم کو جیل بھیجنے کے بجائے پروبیشن آرڈینینس مجریہ 1960 ۔ کے تحت شرطیہ رہائی ۔

نمبر ۔ : 4 ریفارمیٹری یا بورسٹل جیل میں نظر بندی ۔

نمبر ۔ : 5 ضمانت ۔

نمبر ۔ : 6 سزائے قید ۔

ایسے جھوٹے عمر کے ملزمان کو سزا کم سے کم دینی چاہیئے ۔ زیادة لمبی سزا دینے سے ان کے اندر بگاڑ پیدا ہونے کا اندیشہ ہو گا ۔

ایسے کمسن مجرمان کے لیئے مزید ہدایات ہائی کورٹ رولز اینڈ آرڈر جلد نمبر سوئم باب نمبر 22 ۔ ڈی میں درج ہے ۔

یہکہ اِن کمسن مجرمان کی ہر ممکن طریقے سے اصلاح کی جائے گی ۔


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *