جسمانی ریمانڈ کیا ہے : ۔

ضابطہ فوجداری کی دفعه 154 کے تحت ایف آئی آر کے اندراج کے بعد کریمنل پروسیجر کوڈ کی شق نمبر 61 کے تحت آئی اُو کی یہ قانونی ذمہ داری ہے کہ ملزم کو 24 گھنٹے کے اندر اندر متعلقہ علاقہ مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرئے ۔

اگر ان 24 گھنٹوں کے اندر ملزم سے تفتیش مکمل نہ ہوئی ہو تو آئی اُو اپنے علاقے کے مجسٹریٹ کو دیر سے آعدالت میں آنے کی مکمل وجہ بتائے گا ۔ ۔ یہ ہے کہ تفتیش اور جرم سے متعلق ثبوت اکٹھے کرنے کے لیئے ملزم کا ابھی پولیس حراست میں مزید کچھ دن رہنا ضروری ہے ۔

عدالت جرم کی نوعیت وغیرہ دیکھتے ہوئے ضانبہ فوجداری کی دفعہ 167 کے تحت ملزم کو کچھ دن کے لیئے پولیس کی حراست میں دے دے گی ۔

اسے جسمانی ریمانڈ کہتے ہیں ۔ مگر اس کا مطلب ہر گز یہ نہیں ہوتا کہ پولیس ملزمان کے جسم کی مالک ہوگئی ہے ۔ اور اب پولیس ملزم کی دل کھول کے ٹھوکائی ۔ دھولائی ۔ پیٹائی لگاتی رہے ۔ آپ عدالت سے میڈیکل ایکزامنیشن کی بھی درخواست کر سکتے ہیں ۔ تاکہ پولیس ملزمان کے ساتھ کوئی غیر قانونی حرکت نہ کر سکے ۔

اپنے آپ کو بنیادی قانون کے علم سے آگاة رکھئے کی کوشش کیجے ۔ کم از کم روز مرّہ کے زندگی میں پیش آنے والے واقعات ۔ حالات اور پریشانی سے نمٹنے کے لیئے بنیادی دینی اور دنیاوی علم کو ضرور حاصل کیجئے۔ اس میں آپ کا بھلا ہے ۔ آپ مضبوط ہونگے تو آپ کے بھائی بہن ۔ بیوی اور بچے اور جس کو آپ چہے وہ مضبوط ہونگے ان شاء اللّٰہ تعالیٰ ۔

Art 10 of 1973


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *