پہلا حق والدین کا ادب و احترام کیا جائے

سورة بنی اسرائل :۔ آیت نمبر ۔ 23 اور 24 ۔ کا ترجمہ ۔

اور تیرا پرور دگار صاف صاف حکم دے چکا ہے کہ تم اس کے سوا کسی اور کی عبادت نہ کرنا اور ماں باپ کے ساتھ احسان کرنا ، اگر تیری موجودگی میں ان میں سے ایک یا یہ دونوں بڑھاپے کو پہنچ جایئں تو ان کے آگے اُف تک نہ کہنا ، نہ انہیں ڈانٹ ڈپٹ کرنا بلکہ ان کے ساتھ ادب و احترام سے بات چیت کرنا ، اور عاجزی اور محبت کے ساتھ ان کے سامنے تواضع کا بازو پست رکھے رکھ نا، اور دعا کرتے رہنا کہ اے میرے پروردگار ! ان پر ویسا ہی رحم کر جیسا انہوں نے میرے بچپن میں میری پروریش کی ہے ۔

صحیح بخاری : ۔ سیّدہ اسماء بنت آبی بکرؓ سے روایت ہے کہ میری ولدہ مشرک ہونے کی حالت میں قریش سے مصالحت کے زمانہ میں میرے پاس آیئں ۔ میں نے رسول اللّٰہ ﷺ سے عرض کیا : یا رسول اللّٰہ ﷺ

میری والدہ میرے پاس آئی ہیں اور وہ اسلام سے بیزار ہیں ، کیا میں ان کے ساتھ اچھا برتاو کروں ؟

رحمت العالمین سرور کونیں محمد مصطفےٰ ﷺ نے فرمایا : نعم ۔ ہاں اس کے ساتھ اچھا برتاو کرو

دوسرا والدین کا حق ان کا جائز حکم ماننا

اللّٰہ تعالیٰ نے والدین کے حق میں اس قدر اطاعت گزار رہنے کا حکم دیا ہے کہ اگر وہ شرک کے علاوہ کسی اور چیز کا جو حکم دے تو اس کو ماننا ضروری ہے ۔

اللّٰہ پاک کا ارشاد ہے کہ ۔ سورة لقمان ،14 – 15

هم نے انسان کو اس کے ماں باپ کے متعلق نصیحت کی ہے ، اس کی ماں نے ضعیف پر ضعیف اٹھا کر اسے حمل میں رکھا اور اس کی دودھ چھڑ وائی وہ 2 برس میں ہے ۔ ہی کہ تم میری اور ااپنے والدین کی شکر گزاری کرو ، میری طرف لوٹ کر آنا ہے ۔ اور اگر وہ دونوں تجھ پر اس بات کا دباو ڈالیں کہ تو میرے ساتھ شرک کرے جس کا تجھے علم نہ ہو ، تو ان کا کہنا نہ مان ، ہاں ! دنیا میں ان کے ساتھ اچھی طرح بسر کرنا اور اس کی راہ چلنا جو میری طرف جھکا ہوا ہو ۔ تمہارا سب کا لوٹنا میری ہی طرف ہے ۔ ، تم جو کچھ کرتے ہو ہھر میں اس سے خبر دار کروں گا ۔

سورة التوبہ ۔ ایت نمبر 23 میں اللّٰہ فرماتا ہے

اے ایمان والو! اپنے اپنے باپ دادا کو اور اپنے بھائیوں کو رفیق نہ بناو ، اگر وہ لوگ ایمان کے خلاف کفر کو پسند کریں اور تم میں سے جو ان سے دوستی کرے گا تو وہی لوگ ظالم ہیں

سورة المجادلہ آیت نمبر 22 میں اللّٰہ فرماتا ہے

تم نہ پاو گے ان لوگوں کو ایمان رکھتے ہیں اللّٰہ پر اور آخرت کے دن پر کہ وہ اس سے دوستی رکھتے ہوں ، جس نے اللّٰہ اور اس کے رسولؐ کی مخالفت کی خواہ وہ ان کے باپ دادا ہوں ۔ یا ان کے بیٹے ہوں یا ان کے بھائی ہوں یا ان کے کنبے والے ہوں ، یہی لوگ ہیں جن کے دلوں میں اللّٰہ نے ایمان ثبت کردیا ہے اور ان کی اپنی تائید سے مدد کی ہے ۔ اور وہ انہیں جنتوں میں داخل کرے گا ، جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ، وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے ، ان سے اللّٰہ راضی ہوا اور وہ اس سے راضی ہوئے ، یہی لوگ اللّٰہ کا گروہ ہیں ، خوب یاد رکھو ، اللّٰہ کا گروہی کامیاب ہونے والے ہیں ۔

یقیناً اللّٰہ تعالیٰ نے ماوں کی نافرمانی تم پر حرام کردی ہے

سیّدنا انسؓ سے روایت ہے کہ رسول اللّٰہ ﷺ سے کبیرہ گناہوں کے بارے میں دریافت کیا گیا ۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا:۔ صحیح بخاری

اللّٰہ کے ساتھ شریک کرنا کسی بندے کو ناحق قتل کرنا ، ماں باپ کی نافرمانی وَ ایذاء رسائی اور جھوٹی گوہی دینا


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *