جرئم و کرائم سے پاک معاشرے کی تشکیل کیسے ممکن ہے؟ تعارف اور تبصرہ ملاحظہ فرمائیے۔

عوامی رائے کا طلبگار، صلہ و انعام سے بے نیاز اپنی راہ پر گامزین ایڈوکیٹ اسلم پرویز:۔

قانون اور سماج کے آپسی رشتوں کو مضبوط بنانے سے معاشرے میں امن و آمان اور ملک و ریاست میں ترقی ہوتی ہے۔ اینٹی کرپشن۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کام عوام کو تحفظ فراہم کرنا ہوتا ہے۔

لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال اور اینٹی کرپشن کا کردار؟

جرائم اور کرائم سے پاک معاشرے کی تشکیل ایک ایسا موضوع ہے جس پر مختلف ماہرین قانون اور دانشوروں نے اپنے اپنے تریقے سے ، اپنے اپنے انداز سے تحقیق و تفتیش اور گفتگو کی ہے۔ معاشرتی بدامنی اور جرائم کے بڑھنے کے عوامل کی مختلف وجوہات ہوتی ہیں، جن میں معاشی اور اقتصادی، سماجی، اخلاقی اور قانونی نظام کی ناکامی شامل ہوتی ہیں۔ اس لیے، جرائم سے پاک معاشرے کی تشکیل کے لیے کثیر الجہتی حکمت عملی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے چند اہم عناصر حاضر خدمت ہیں:۔

نمبر 1- تعلیمی نظام کی بہتری اور برتری

تعلیم و تربیت:-کسی بھی معاشرے میں تعلیم و تربیت کے زریعے مثبت تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔ تعلیم وہ ہُنر ہے جس کے زریعے سماج سے کرائم کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔ اخلاقی تعلیم، دینی تعلیم انسانی حقوق و فرائض سے آگاہی، اور بنیادی قانون سے آگہی، اور قانونی تعلیم نوجوانوں کو صحیح اور غلط کے درمیان تمیز کرنے میں مدد دیتی ہے۔ ایک مضبوط تعلیمی نظام بچوں اور نوجوانوں کو جرائم سے دور رکھ سکتا ہے۔اور حقوق

نمبر 2- معاشی نظام میں اصلاحات

غربت، بے روزگاری اور عدم مساوات جیسے مسائل اکثر جرائم کی بڑی وجوہات بنتے ہیں۔ معاشی مواقع فراہم کرنا، بے روزگاری کم کرنا، اور غربت کے خاتمے کے لیے حکومتی اقدامات جرائم کے کم ہونے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

نمبر 3- قانون کی بالا دستی اور عملداری

قانون کا سخت نفاذ بھی معاشرے میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔ مؤثر پولیسنگ، عدالتی نظام کی بہتری گواہوں کو رحفظ اور مجرموں کو جلد اور مناسب سزا دینا جرائم کی روک تھام میں مددگار ہوتا ہے۔

نمبر 4- خاندانی نظام کی مضبوطی

خاندان فرد کی ابتدائی تربیت کا ذریعہ ہوتا ہے۔ مضبوط خاندانی نظام اور اخلاقی تربیت ایک فرد کو صحیح راستے پر رکھ سکتی ہے۔ والدین کی رہنمائی اور بچوں کی شخصیت سازی اہم کردار ادا کرتی ہے۔

5. نمبر 5- معاشرتی سماجی عوامی شعور کی بیداری اور عوام کا تعاون

معاشرے کے افراد کو جرائم کے خلاف شعور دینا اور ان کے درمیان تعاون کو فروغ دینا بہت اہم ہے۔ پڑوسیوں، دوستوں، اور کمیونٹی کے افراد کے درمیان باہمی اعتماد اور تعلقات کو بہتر بنانا جرائم کو کم کرنے میں مؤثر ثابت ہوتا ہے۔

6. نمبر 6-منشیات ڈرگ اور نشے کے خلاف ٹھوس اقدامات

منشیات کا استعمال اکثر جرائم کا محرک بنتا ہے۔ اس لیے منشیات کے استعمال کو روکنے کے لیے حکومتی اور معاشرتی سطح پر مؤثر اقدامات کیے جانے چاہیئیں۔ بحالی مراکز کی فراہمی اور منشیات کے خلاف شعور بیدار کرنا ضروری ہے۔

جرائم سے پاک معاشرے پر ایک سرسری سا تبصرہ:۔

جرائم اور کرائم سے پاک معاشرے کی تشکیل ایک مسلسل جدوجہد کا نام اور کام ہے ، جو سماجی معاشرتی، معاشی، تعلیمی اور قانونی پہلوؤں میں بہتری کی ضرورت رکھتی ہے۔ فرد کی اصلاح، قانون کو سماجی تعاون اور قانون پر عملداری کے ذریعے ہی ہم ایک پرامن معاشرہ قائم کرسکتے ہیں۔ ان اقدامات کی مؤثر نفاذ سے جرائم کی شرح کو کم کیا جا سکتا ہے۔ جرائم و کرائم سے پاک معاشے میں لوگ زیادہ اپنے آپ کو زیادہ محفوظ مجسوس کرتے ہیں اور پرامن ماحول میں زندگی گزار سکتے ہیں۔

اگر پولیس چاہیے تو مجرم کو پکر کر عدالت کے زریعے عبرتناک سزا دلا سکتی ہے؟

جرائم پیشہ افراد کتنے ہی چالاک کیوں نہ ہوں وہ کوئی ایسی نشانی ضرور چھوڑ دیتے ہیں یا کوئی ایسی غلطی کر بیٹھتے ہیں جن سے پولیس کے ہاتھ ان کی گردن تک پہنچ ہی جاتے ہیں۔ قانون کی گہری نظر سے جرم اور مُجرم پوشیدہ نہیں رہ سکتا۔ قاتل حسینہ ہو یا اثر و اُسوخ رکھنے والا شخص ہو اگر پولیس چاہیے تو پکرا جائے گا۔ ہوٹل میں ایک گاہک نے خودکشی کی تھی۔ پولیسیہ انداز میں اس عورت اُس مرد کے ساتھ سوالوں کے جال میں کچھ اس طرح الجھایا جا سکتا ہے کہ اس قاتل معشوقہ کی ہمت جواب دے جائے اور قاتل ، مجرم اپنے جرم کا اعتراف جُرم کر لے۔۔ اس طرح معاشرے سے جرم کا خاتمہ ہوسکتا ہے۔

یہ عمل وقت طلب ہے: جرئم و کرائم سے پاک معاشرے کی تشکیل کے لیے تمام فریقین یعنی عوام اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مل جُل کر اگر کام کریں تو ایک بہتر پُر امن معاشرہ اور جرائم سے پاک معاشرے کی تشکیل ہو سکتی ہے۔

جرائم کے خاتمے کے لیے حکومت کا کیا کردار ہو تا ہے ؟ اور تعلیم کا اثر معاشرے پر کیا ہو سکتا ہے؟

تحری جاری ہے ۔ ۔ ۔


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *