محبت، نفرت، انتقام اور انسانیت سے دوستی یہ چارو انسانی زندگی کے اہم پہلو ہیں۔
محبت کیا ہے؟ نفرت کیا ہے؟ انتقام کیا ہے؟ انسانیت آدمیت کیا ہے؟
نفرت کو کیسے ختم کریں یا کم از کم نفرت کو کیسے کم کریں؟ اور محبت کو کیسے بڑھائیں؟ تاکہ دل میں انتقام کی آگ نہ سُلگ پائے۔ محبت کو پھیلائیے نفرت کو گھٹائیے۔ محبت کے پانی سے نفرت کی آگ بُجھائیے۔ انسانی دلوں میں انسانیت کے لیے درد لائیے۔
محبت، نفرت، انتقام اور انسانیت یہ چار 4 انسانی جذبات اور انسانی تصورات اور انسانی احساسات کے اہم ترین نفسیاتی جُز ہیں رُکن ہیں یہ وہ اہم پہلو ہے جو انسانی رویوں، انسانی برتاو ، انسانی اخلاقی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو اُجاگر کرتی ہیں۔ انسانی نفسیات کو بہت گہرائی سے متاثر کرتے ہیں۔
محبت کیا ہے؟ What is Love?
نمبر 1- محبت کیا ہے؟ محبت فطرتی طور پر جنم لیتی ہے۔ محبت قدرت کا فطرت کا ایک خوبصورت شاہکار ہے انعام ہے:- محبت ایک مثبت اور طاقتور جذبہ حیات ہے، تعلق ہے جو لوگوں کو انسانوں کو ایک دوسرے کے قریب لاتا ہے۔ ایک دوسرے سے جوڑتا ہے۔ محبت ایک احساس ہے جو انسان کے اندر کی انسانیت کو آپس میں جوڑتا ہے اور محبت انسانوں کے درمیان باہمی تعلقات کو استوار کرتا ہے۔ محبت انسانی رشتوں کو مضبوط بناتا ہے۔ محبت کا اظہار مختلف شکلوں میں ہو سکتا ہے، جیسے والدین کی محبت والدین سے محبت، بھائی بہنوں کی آپس میں محبت میاں بیوی کی محبت رشتدارں سے محبت، پروسیوں سے محبت، دوستوں اور جانّے ولوں سے محبت۔ قدرت کے حسین نظاروں سے محبت، رومانوی محبت۔ محبت انسان کی فطرت کا ایک خوبصورت پہلو ہے جو اسے دوسروں کی بھلائی کے لیے ترغیب دیتی ہے۔
نفرت کیا ہے؟ What is Hatred?
نمبر2 – نفرت کیا ہے؟ نفرت محبت کی ضد ہے، یہ ایک دوسرے کی اُلٹ ہے: نفرت ایک منفی جذبہ ہے نفرت ایک دوسروں کے خلاف شدید غصہ یا بدلے کے جذبات کو پیدا کرتا ہے۔ نفرت کی وجہ سے انسان ایک دوسرے کو نقصان پہنچانے کی کش کرتا ہے ایک دوسرے کو ہر طرح کی تکلیف دینے کی پلانگ کرتا ہے۔ نفرت محبت سے دوری اختیار کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ نفرت میں محبت نہیں ہوتی اور محبت میں نفرت نہیں ہوتی۔ نفرت ایک ایسا منفی جذبہ ہے جو انسانی تعلقات کو تباہ و برباد کر سکتا ہے اور یہ نفرت کی انتہا معاشرتی بگاڑ کی وجہ بن سکتا ہے۔ نفرت میں خیر نہیں اور محبت میں شر نہیں۔ نفرت میں سکون نہیں اور محبت میں سکون ہی سکون نفرت جہنم کا آگ ہے اور محبت جنت کا باغ ہے۔ آپ جسکو چاہئیں اپنا لیں محبت یا نفرت۔
انتقام کیا ہے؟ What is Revenge?
نمبر 3- انتقام کیا ہے؟ انتقام منفی سوچ کا نام اور کام ہے، انتقام غلط فہمی کی بنیاد پر، انتقام کسی فسادی کا فساد ہے، انتقام دلوں کا وس وسہ ہے، انتقام نفرت کی بنیاد پر، انتقام حسد کی بنیاد پر، انتقام بُغض کی وجہ سے، انتقام جنوں اور انسانوں کی چال بھی ہو سکتی ہے، انتقام آن دیکھی یا دیکھی دشمن کی چال ہے۔ انتقام شیطان کی چال۔ انتقام یہ وہ آگ ہے جس کا مقدر خاک ہے۔ انتقام ایک دل میں جلنے والا لہکتا ہوا آگ ہے ، انتقام بے قابو آگ ہے، انتقام بدلے کی آگ ہے، انتقام شیطانی طاقت کا گھمنڈ ہے، انتقام منفی طاقت کا مظاہرہ ہے، انتقام کی آگ گھڑوں کو خاندانوں کو نسلوں کو جلا کر خاک و راکھ کردیتی ہے۔ انتقام کی آگ میں دونوں فریق جل کر بھسم ہو جاتے ہیں۔ نفرت و حقارت کے ناپاک جزبات جن کے دلوں میں پروررش پاتے ہوں وہ نفسیاتی مریض بن جاتے ہیں۔ انتقام لینے والا ذہنی مریض بن جاتا ہے۔ انتقام یہ وہ منفی جزبہ ہے جس میں مُبتلا شخص بہت جلد مختلف نوعیت کی سماجی مسائل کا شکار ہو جاتا ہے۔ انتقام اُس وقت انسانی دل میں پیدا ہوتا ہے جب کوئی شخص کسی دوسرے سے کی ہوئی کوئی زیادتی اور ناانصافی کا بدلہ لینا چاہتا ہے۔ یہ ایک منفی ردعمل ہے جو حسد بُغض نفرت اور غصے کے نتیجے میں پیدا ہوتے ہیں۔ انتقام کی وجہ سے لوگ اپنی توانائی طاقت سرمایہ عزت سب کھو دیتے ہیں۔ انتقام ایک شیطانی ردعمل ہے جو شک کے نتیجے میں پیدا ہوتے ہیں اور ان کا مقدر تباہی کے راستوں پر چل پرتا ہے۔۔ جو نہ ختم ہونے والے نقصان اور تنازعہ کا باعث بنتے ہیں۔
انسانیت آدمیت کیا ہے؟ What is Humanity? Respect and Courtesy, Regard for Others, Courtesy, Kindness, Chivalry, Morals, Ethics, Good Behavior, Tehzeeb, Culture, Civility, Manners. Behaving in a Civilized, Cultured Manner.
نمبر 4 انسانیت کیا ہے؟ لَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنسَانَ فِیْ أَحْسَنِ تَقْوِیْمٍ :- ہم نے انسان کو بہترین شکل و صورت میں پیدا کیا۔ آدمیت بشریت تمیز و تمدّن شعور و عقل انسانیت سے پیش آنا انسانی لحاظ و مروت اچھا برتاو اخلاق و تہذیب سے بات کرنے سے اور اچھے برتاو سے پیش آنے سے انسان میں انسانیت آدمیت پیدا ہوتی ہے۔۔ انسانیت انسانوں کی سلامتی کا نام اور کام ہے ۔ انسانیت انسانوں کی زندگی ہے۔ انسانیت رب کا عطا کردہ رنگ برنگ پھول ہے جس کی خوشبوں انسانوں کو اخلاقی زندگی عطا فرماتی ہے۔ انسانی اچھی خصلت کو زندہ پائیندہ رکھتی ہے۔ انسانیت بنیادی طور اُس تصور کا نام ہے جو ایک انسان کو دوسرے انسان سے جوڑتا ہے ہے کنیکٹ کرتا ہے۔ انسانیت انسان کی بنیادی خوبیوں اور اخلاقیات کو ظاہر کرتی ہے۔ انسانیت ایک دوسرے کی مدد کرنے کا نام اور کام ہے اچھی صفت ہے۔ انسانیت ہمدردی اور محبت پر مبنی رویے کا نام ہے کام ہے۔ انسانیت کا مطلب ہے کہ ہم دوسروں کی بھلائی اور فلاح و بہبود کے لیے سوچیں اور کام کریں، بغیر کسی ذاتی مفاد کے۔ انسانیت محبت کو فروغ دیتی ہے اور نفرت اور انتقام کے جذبوں کے خلاف کھڑی ہوجاتی ہے۔ انسانیت انسانوں کی عظمت ہے۔ انسانیت سے دوستی انسانیت کو بڑھاتی ہے۔ لحاظ مروت اخلاق کو انسانی دلوں میں پیدا کرتی ہے سکون کا باعث بنتی ہے۔ انسانیت کو اپنائیے دشمنی کو گھٹائیے۔
انسانیت سے دوستی: انسانیت آدمیت سے دوستی یہ ایک ایسا رشتہ ہے جو دو انسانوں کے دلوں کے درمیان محبت، اعتماد، احترام بھروسہ اور اپنایت و قربت کو قائم کرتا ہے۔۔ انسانیت کو یہ رشتہ باہمی سمجھ بوجھ، تعاون، اور جذباتی حمایت فراہم کرتا ہے۔ انسانی دوستی میں افراد ایک دوسرے کا خیال رکھتے ہیں، خوشی اور غم کے لمحات میں ایک دوسرے کے ساتھ ہوتے ہیں اور بغیر کسی خود غرضی کے ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں۔ انسانیت کے ناطے۔ انسانیت سے انسانی دلوں میں رب کی رضاء قائم ہوتی ہے۔
انسانیت کا رشتہ دوستی اعتماد، وفاداری، اور ایمانداری پر قائم ہوتی ہے، اور اس رشتے میں ایک دوسرے کے ساتھ اپنی زندگی کی باتیں اور خیالات شیئر کیے جاتے ہیں۔ یہ ایک مضبوط اور دیرپا رشتہ ہوتا ہے جو وقت کے ساتھ مزید گہرا ہوتا جاتا ہے۔
یہ چاروں جذبات انسانی زندگی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور ہمیں سکھاتے ہیں کہ محبت اور انسانیت کے راستے پر چل کر ہم ایک بہترین دنیا بنا سکتے ہیں۔ انسانیت انسانوں میں تب ہی قائم رہ سکتی ہے جب ہم انسان ایک دوسرے کو اپنے برابر کا حق دیں اپنے جیسا انسان اُن کو سمجھیں۔ انسان اپنے دل سے اپنے جیسے دوسرے انسان کا احترام کرے رب بھی راضی جگ بھی راضی۔ دلوں سے بغض، حسد اور نفرت دلوں سے نکال دیں تب ہی انسان میں انسانیت رہتی ہے۔ اسلام انسانیت کا علمبردار ہے، نفرت و عداوت، عدم تشدد کو ختم کرکے امن و سلامتی محبت و اخوت کا درس دیتا ہے انسان کا مقام و مرتبہ امتیازی حیثیت کا حامل ہے
جبکہ نفرت اور انتقام کے جذبات انسان کو تباہی و بربادی کی طرف لے جا سکتے ہیں۔ اللّہ پاک ہماری حفاظت فرمائے، آمین یا رب العالمین۔
تحریر جاری ہے۔ ۔ ۔ ۔
کامنٹ کا طلگار ایڈوکٹ اسلم پرویز
۔
0 Comments