السلام علیکم
سلام اس ذات اقدس پر۔۔ سلام اس فخر دوراں پر ۔ ہزاروں جس کےا حسانات ہیں دنیائے امکاں پر سلام اس پر جو حامی بن کے ایا غم نصیبوں کا رہا جو بے کسوں کا اسرا مشفق غریبوں کا ۔
مدد گار و معاون بے بسوں کا ۔ زیر دستوں کا ۔ ضعیفوں کا ساہارا اور محسن حق پرستوں کا ۔ سلام اس پر جو ایا رحمتہ العالمین بن کر ۔ پیام دوست لے کر ۔ صادق الوعدہ و امین بن کر ۔ سلام اس پر کہ جس کے نور سے پر نور ہے دنیا ۔ سلام اس پر کہ جس کے نطق سےمسحور ہےدنیا
سلام اس پر جلائ شمع عرفاں جس نے سینوں میں ۔ کیا حق کیلے بے تاب سجدوں کو جبینوں میں ۔ سلام اس پر بنایا جس نے دیوانوں کو فرزانہ ۔ مئے حکمت کا چھلکایا جہاں میں جس نے پیمانہ
بڑے چھزٹوں میں جس نے ایک اخوت کی بنا ڈالی ۔ زمانہ سے تمیز بندہ و اقا مٹا ڈالی ۔ ۔ ۔ سلام اس پر فقیری میں نہاں تھی جس کی سلطانی ۔ رہی زیر قدم جس کے شکوہ و شان خاقانی
سلام اس پر جو ہے اسودہ زیر گنبد خضرا ۔ زمانہ اج بھی ہے جس کے درپہ ناصیہ فرسا ۔ سلام اس پر کہ جس نے ظلم سہ سہ کر دعایں دیں ۔ وہ جس نے کھاے پتھر گالیاں اس پر دعایں دیں
سلام اس ذات اقدس پر حیات جاو دانی ۔
سلام ہمارا پہنچے یا رب زلجلال ولاکرم ۔
0 Comments