رشتہ داروں سے تعلوقات جوڑ ے رکھنے یعنی صلہ رحمی کی اسلام میں بہت زیادة تاکید اور فضیلت ائی ہے ۔ اور دوسری طرف قطع تعلقی یعنی رشتہ داری توڑنے کا وبال بھی قُرآن نے اور حدیثِ مُبارکہ ﷺ میں بہت وضاحت سے بیان کیا گیا ہے ۔
قُرآن مجید سے چند دلائل
سورة ۔ الرعد : ۲۱ ، ۲۲۔
ترجمہ : اور جن ( رشتوں ) کے جوڑے رکھنے کا اللہ نے حُکم دیا ہے ان کو جوڑے رکھتے ہیں اور اپنے رب سے ڈرتے رہتے اور بُر ے حساب سے خوف رکھتے ہیں ۔ اور جو پروردگار کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے ( مصائب پر ) صبر کرتے ہیں اور نماذ پڑھتے ہیں اور جو (مال ) ہم نے ان کو دیا ہے اس میں سے پوشیدة اور ظاہر خرچ کرتے ہیں اور نیکی سے بُرائی دور کرتے ہیں یہی لوگ ہیں جن کے لیئے عاقبت کا گھر ہے ۔
سورة محمد : ۲۲
۔ ترجمہ :۔ ( اے مُنافقو ) تم سے عجب نہیں کہ اگر تم حاکم ہو جاو تو ملک میں خرابی کرنے لگو اور اپنے رشتہ داروں کو توڑ ڈالو یہی لوگ ہیں جن پر اللہ نے لعنت کی پے اور ان ( کے کانوں ) کو بہرا اور (انکی ) انکھوں کو اندھا کر دیا ہے ۔
سورة البقرة۔ 26 , 27
ترجمہ : اس سے ( اللہ تعلیٰ ) بہت لوگوں کو گُمراة کرتا ہے اور بہتوں کو ہدایت بخشتا ہے اور گُمراة بھی کرتا ہے تو صرف نا فرمانوں ہی کو جو اللہ کے اقرار کو مضبوط کرنے کے بعد توڑ دیتیے ہیں اور جس چیز ( یعنی رشتہ قرابت ) کے جوڑے رکھنے کا اللہ تعلیٰ نے حکم دیا ہے اُس کو قطع کئیے ڈالتے ہیں اور زمین میں خرابی کرتے ہیں ، یہی لوگ نُقصان اُٹھانے والے ہیں “۔
اب حدیثِ مُبارک ﷺ سے چند دلائل :۔
رسل اللہ ﷺ نے فرمایا فرمایا : ۔ اللہ تعلیٰ کے نزدیک سب سے بُرا عمل رب کائنات کے ساتھ شرک کرنا ، پھر رشتہ داری توڑنا ہے :۔ صحیح الجامع :۔ 166 رشتہ داری جوڑنے والے کو اللہ تعلیٰ خود سے جوڑ لیتا ہے ۔ اس لیئے خاص کر اپنے رشتہ داروں کا خیال رکھنے کی کوشش کریں ۔ تو اللہ آپ کا اور ہمارا خیال رکھے گا انشاء اللہ
نبی ﷺ نے فرمایا :۔ جو اللہ اور آخرت ہر ایمان رکھتا ہے اُسے اپنے رشتہ داروں کا خیال رکھنا چاہیئے ۔ صحیح بُخاری :۔ نمبر ۔ 6138
اپ کی اپنی شناخت اپ کے اپنے ماں باپ ، بھائی ، بہن اور دیگر رشتہ داروں سے ہے ۔ اپ اپنے خاندان کو مضبوط کیجئے تو اس طرح اپ مضبوط ہونگے ۔ اپ کا خاندان اپ کی پہنچان ہے ۔ اس موضوع پر خاس توجہ دیجئے ۔
0 Comments