اسلام میں اخلاقیات کی بہت زیادہ اہمیت ہے جب تک مسلمان حسن اخلاق جیسی صفت سے متعصف نہ ہوجائے اس کی زندگی دوسروں کے لیے نمونہ عمل نہیں بن سکتی۔جب کہ ہر مسلمان دین کا داعی ہے اس لحاظ سے ہر مسلمان کو چاہیے کہ وہ اپنے آپ کو اخلاق حسنہ سے آراستہ و پیراستہ کرے۔آپؐ نے فرمایا’’تم میں بہترین لوگ وہی ہیں جو اپنے اخلاق میں دوسروں سے اچھے ہیں‘‘۔قیامت کے دن جب نامہ اعمال پر مختلف اعمال کو رکھا جائے گا اور سب سے زیادہ جس عمل کا وزن زیادہ ہوگا وہ حسن اخلاق ہوگا۔حسن اخلاق نیکی والے پلڑے کو جھکا دے گا۔تو پھر ہمیں بھی چاہیے کہ اپنے اخلاق کو بہتر کرے ۔جسطرح نمازدین ہے جسطرح روزہ دین ہے جسطرح زکٰوۃ دین ہے جسطرح حج دین ہے اسی طرح اچھا اخلاق بھی دین ہے کسی کی غیبت ،چغلی کسی پر تہمت نہ لگائی جائے۔اخلاقیات بھی ہم پر اسی طرح لازم ہیں جس طرح نماز،روزہ ،حج ،زکوٰۃ۔اگر کوئی شخص پانچ وقت کی نماز پڑھے،روزہ رکھے لیکن اس کا اخلاق دوسروں کے ساتھ بڑا ہو وہ دل میں دوسروں سے نصرت کرے ،حقیر سمجھے پھر وہ شخص اﷲ کو نہ پسند ہے۔اﷲ اس شخص کو پسند کرتا ہے جس کا اخلاص سب سے بہتر ہو ۔ہمارے پیارے نبی ؐ اس کا بہترین نمونہ ہیں آپ ؐ نے کبھی کسی کو بددعا نہ دی نہ ہی کسی کا برا سوچا۔ہمارے پیارے نبیؐ سے دو عورتوں کا ذکر کیا گیا ایک وہ تھی جو پانچ وقت کی نماز ،تہجد پڑھتی تھی مگر اس کا اخلاق اچھا نہ تھا تو آپؐ نے فرمایا یہ عورت دوزخ میں جائے گی اور دوسری عورت کا بتایا گیا کہ یہ نماز اور زکٰوۃ کے صرف فرائض ہی ادا کرتی ہے تو آپ ؐ نے فرمایا کہ اس کو جنت میں داخل کیا جائے کیونکہ اس کا اخلاق بہترین تھا۔اس لیے سب کو چاہیے کہ اپنے اخلاق درست کریں کسی سے بھی نفرت نہیں کرنی چاہیے دوسروں کے احساسات کا خیال رکھنا چاہیے ان کی خواہشات ان کا دل نہیں دکھانا چاہئے چاہے وہ غریب ہو یا امیرکیونکہ دلوں میں رب بستا ہے اور پس اﷲ اور اس کے رسولؐ کی خوشنودی کے لیے برے اخلاق سے بچنا چاہیے

فضائل اخلاق حسنہ کے فضائل۔

1- سب سے اچےا لوگ۔

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہےکہ نبیﷺ فرماتے تھے : ( إن من خياركم أحسنكم أخلاقا. صحيح البخاري:صحيح مسلم۔ تم میں سب سے بہتر وہ شخص ہے جس کا اخلاق سب سے اچھا ہو

2- اخلاق حسنہ سے متصف اللہ ورسول کا محبوب:۔

نبی ﷺ کا ارشاد گرامی ہے :کیا تمہیں میں اس شخص کے بارے میں نہ بتلاوں جو میرے نزدی سب سے زیادہ محبوب اور بروز قیامت میرے قریب تر ہوگا؟ صحابہ کرام ؓ خاموش رہے تو آپﷺ نے یہی بات تین بار دہرائی ، صحابہؓ نے عرض کی اضرور بتلائے تو آپ نے فرمایا: “أَحْسَنُكُمْ خُلُقًا” یعنی جس کا اخلاق سب سے اچھا ہو

. مسند احمد2/185 ، الأدب المفرد:272 ۔ بروايت عبدالله بن عمر

3- مومن کامل اور مطیع کامل ہونے کی دلیل۔

نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:

أَكْمَلُ الْمُؤْمِنِينَ إِيمَانًا أَحْسَنُهُمْ خُلُقًا۔ الحدیث۔

سنن الترمذي:1162 ابواب البر والصلة، مسند احمد 2/250 بروايت ابو هريرة۔

سب سے کامل ایمان اس شخص کا ہے جس کا اخلاق سب سے اچھا ہے

4- اخلاق حسنہ بہت سی نفلی عبادتوں سے بہتر ہے:

ارشاد نبوی ہے:” إن المؤمن ليدرك بحسن خلقه درجة الصاائم القائم ” .

سنن ابوداود:4897 الأدب، الحاكم 1/60، بروايت عائشة.

مومن اپنے حسن خق کی وجہ سے برابر روزہ رکھنے اور قیام کرنے والے کا درجہ حاصل کر لیتا ہے۔

5- مومن کے ترازو میں سب سے وزنی چیز۔

نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے کہ قیمت کے دن مومن کے ترازو میں سب سے وزنی چیز حسن خلق رکھی جائے گی۔ { سنن الترمذی : 2002 البر ، سنن ابو داود : 4799 الادب بروایت ابو الدرداء }

6- جنت میں داخلے بڑا اہم سبب۔

نبی کریمﷺ سے سوال کیا گیا کہ وہ کون سا عمل جس کی وجہ سے زیادہ تر لوگ جنت میں جائیں گے ؟ آپﷺ نے جواب دیا:اللہ تعالی کا تقوی اور حسن خلق۔

سنن الترمذی: 2004 ابواب البر، بروایت ابوہریرہ۔

7– درازی عمر اور ملک میں امن و امان کا سبب:

ارشاد نبوی ہے کہ “اور صلہ رحمی ، حسن خلق اور پڑوسی کے ساتھ حسن سلوک شہروں کو آباد کرتے اور درازی عمر کا سبب بنتے ہیں”۔ مسند احمد 5/159، بروايت عائشة.

8- حسن خلق سے متصف شخص پر جہنم حرام۔

ایک بار نبیﷺ نے صحابہ کرامؓ سے سوال کیا کی کیا میں تمہیں اس شخص کے بارے میں نہ بتلاوں جس پر جہنم حرام کر دی گئی ہے ؟صحابہؓ نے عرض کیا: ضرور بتلائے ، آپﷺ نے فرمایا: ہر نرم ،آسان ، اور لوگوں کے قریب اور سہل شخص پر۔ سسنن الترمذي: 2488 صفة القيامة، مسند احمد1/415،بروايت ابن مسعود .

Categories: Manners

0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *