جب کوی وقت کا حاکم ۔ مُنصیف ۔ جج ۔ قاضی ۔ سرپرستِ اعلیَ ۔ یا کوی بڑا عُہدِیدار ۔ ذمہ دار جسکو دصتور۔ آئن اور قانون نے کسی بھی قسم کِے فیصلے کا اختیار دیا ہو ۔ اور اس نے حلف کے ساتھ قسم کھایا ہو کہ ہم اپنی ذمیداری کو انصاف اور قانون کے ساتھ نبھایگے ۔ انجام دیگیں مظلوم کو ظالم سے بچایگے ۔ حقداروں کو حق ملے گا ۔ قصوروار کو ضرور سزا ملیگی ۔ بے انصافی کا خاتما ہوگا ۔ مجرم اور غاصبوں کو کیفر کردار تک پہنچایگیں ۔ریاست کا اور عوام کا لوٹا ہوا مال و دولت ملک میں ضرور واپس لیکر ائے گِے

مگر اگر جان بوجھ کر ایسا فیصلا کرتا ہے جس سِ مظلوم بِے قصور اور حق دار کِے ساتھ نا انصافی اور بیحسی ثابت ہو تو وة حاکم ِ وقت یا کوئی قاضی وقت اپنی جھولی میں مجرم اور غاصب کِے کیے ہوے تمام گناہوں کا بوجھ اٹھایگا اور

اور اسکے نتیجے میں جو معاشرے میں پسماندگی ۔ غربت ۔ بیماری ۔ فتنا ۔ فساد ۔ نا اُمیدی تشدُّد ۔ لوٹ مار ۔ جعلسازی ۔ قتل و غارت گری ۔ بد امنی پھیلیگی اس کا بھی ذمہ دار حاکم وقت اور قاضی مُنصف وجج ہوگا ۔

  • عدالتیں۔ اور انتظامیہ اور دیگر ادارے اسکے ذمیدار ہیں
Categories: Judiatior

0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *