ہم انفرادی شخصیت اور اِجتماعی شخصیت کا ادب و احترام کرتے ہیں اور اِسے تمام تر معاشرتی، ثقافتی اور سماجی تعلقات کی بنیاد سمجھتے ہیں ۔

ہمارا یہ ایمان ہے کہ ہر انسان اپنی زندگی کے اعلیٰ مقاصد حاصل کر سکتا ہے اگر وہ دیانتداری اور ایمانداری کے ساتھ محنت و مُشقت اور توکل اللّہ کر ے ۔

ہم دوسروں کے ساتھ رنگ و نسل، گروہی قومیت ،عقیدة، سماجی یا اقتصادی درجہ بندی کا کوئی امتیاز روا نہیں رکھے گے ۔ بلکہ ان سے ہمار ے تعلقات میں صرف اُن کی اپنی صلاحیتوں اور انسانیت کی اعلیٰ کار کردگی کو اوّل ترجیح ہو گی۔ اوّلیت ہوگی، ان شاء اللّہ تعلیٰ ۔

ہم قومی اور سماجی اور اخلاقی مقاصد کو نیجی اور ذاتی ضابطی مقاصد پر ہمیشہ ترجیح دینگے ۔ اِن شاء اللّہ تعلیٰ۔

ہم دوسروں کی قُدرتی اور محنتی صلاحیت کو اُجاگر کرنے کے مواقع مُہیا کرنےمیں ہمہ تن کوشاںرہیں گے ۔ اور اپنا بھر پور کردار ادا کریں گے ۔

ہم کسی کی مرضی کے بغیر اس کی زاتی و خانگی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گے ۔ دخل انسازی نہیں کریں گے۔

۔ہم معاشر ے کو غیر سماجی وَ غیر اخلاقی اور تخریبی عناصر سے پاک کرنے کی ہر مُمکینہ جائیز ، قانونی اور اخلاقی تریقے سے انتہائی کوشش کریں گے ۔ تاکہ ہمارا معاشرة پُر امن رة سکے ۔

ہم تعمیری نقطہ نگاة سے اختلاف رکھنے والوں کی ہر ممکن مدد کرنے کی کوشش کرے گے ۔ اور ان کی رائے کا احترام کرتے ہوئے اس کے ردّ یا قبول کا اظہار قومی اور سماجی اور اخلاقی اور قانونی افادیت کے پیشِ نظر کریں گے

ہم دوسروں کے مُتعلق رائے قائم کرتے ہوئے موجودہ ماحول کا خیال رکھیں گے اور اس بات کا بھی خاص خیال رکھیں گے کہ کہیں کوئی ہم سے زیادتی تو نہیں ہو رہی ہے۔ ورنہ زیادتی کی صورت میں ہم اپنی بات سے فوراً روجوع کرلیں گے ۔

ہم ہر سماجی کارکن کے ساتھ سماجی کام میں ہر مُمکینہ تعاون کرنے کی کوشش کریں گے۔ اور مکمل تعارف کو تہہ دل سے اپنا فرضِ اوّلین سمجھیں گے ۔

ِہم مُندرجہ بالا ضابطہ اخلاق صرف اللّہ ربّ العٰلَمِین کی خوشنودی کے لئے کرتے ہیں ۔ ان شاء اللّہ تعلیٰ۔


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *