ارشاد باری تعلیٰ ہے ۔ سورةُ الاعراف ۔ : 31

اے بنی آدم ! تم ہر نماز کے وقت اپنی زینت اختیار کرو اور کھاو اور پیو اور بےجا نہ اُڑاو ، بے شک وة بے جا اُڑانے والوں کو پسند نہیں کرتا ۔

رسول اللّہ ﷺ نے فرمایا : ۔ صحیح بخاری : 5783 ۔

جو چاہو کھاو ، جو چاہو پہنو ! البتہ دو باتوں سے گُریز کرو ، اسراف اور تکبُّر سے ۔

کھانا پینا بیٹھ کر کھائیں

نبی ﷺ نے اس بات سے منع فرمایا کہ کوئی شخص کھڑے ہو کر پانی پیئے ۔ قتادة ؓ کہتے ہیں ، ہم نے ” انسؓ سے ” کھانے کے اداب کے بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا ۔

کھڑے ہو کر کھانا کھانا تو اور بھی زیادة نا پسندیدة عمل ہے ۔ صحیح مسلم : 5275

کھانا اپنے دائیں ہاتھ سے کھائیں

نبی ﷺ نے فرمایا : ۔

جب تم میں سے کوئی کھانا کھائے تودائیں ہاتھ سے کھائے اور پانی پیئے تو دائیں ہاتھ سے پیئے ۔ بے شک شیطان بائیں ہاتھ سے کھاتا اور بائیں ہاتھ سے ہی پیتا ہے ۔

جو شخص اس حالت میں رات گزارئے کہ اس کے ہاتھ میں چکنائی لگی ہو ۔ اور اسے کوئی چیز تکلیف پہچائے ، تو وة خود کو ملامت کرئے ۔

یہ ہے ہمارا دین مکمل ۔ یہاں ہر چیز میں ہماری رہنمائی کی گئی ہے ۔ اور اس میں ہمارا ہی صرف فائیدة ہے ۔

بسم اللّٰہ پڑھ کر کھانا شروع کرنا چاہیئے

رسول اللّٰہ ﷺ نے فرمایا :۔

جب تم میں سے کوئی کھانا کھانے لگے تو بسم اللّٰہ پڑھ لے اگر شروع میں بسم اللّٰہ پڑھنی یاد نہ رہے تو کھانے کے دوران جب یاد آئے تو یہ پڑھ لے ۔

بِسمِ اللّٰہِ فِی آوَّلِہِ وَآخِرِةِ

اللّہ کے نام کے ساتھ ” کھانا شروع کرتا ہوں یا کرتی ہوں” ۔ اس کے شروع اور اسکے آخر میں ۔ ترمزی : 1858 ۔

کھانا بیٹھ کر کھائیں

کھانا کھانے کے لیئے بیٹھنے کا سُنّت طریقہ

وة یہ ہے کہ : گھٹنوں کے بل دونوں قدموں کی پشت پر تواضع کے ساتھ بیٹیں یا

دایاں گھٹنا کھڑا کر کے بائیں پاوں پر بیٹھ جائیں ۔

نیز رسول اللّٰہ ﷺ نے فرمایا : میں ٹیک لگا کر کھانا نہیں کھاتا ۔ صحیح بخاری : 5398

حلال اور پاکیزة چیزیں کھاو

ارشاد باری تعلیٰ ہے : سورة المومنون : 51

پاکیزة چیزوں میں سے کھاو اور نیک عمل کرو ۔ یقیناً میں اُسے ۔ جو تم کرتے ہو ، خوب جانّے والا ہوں ۔

الطیبات سے مراد پاکیزة اور لزّت بخش چیزیں ہیں ، حلال چیزیں ہی پاکیزة چیزیں ہیں ۔ حرام چیزوں میں اگر لزّت ہو بھی تو ان کا نقصان زیادة ہوتا ہے ۔

حلال کھانے سے جسم کا خون ۔ جسم کا ہڈی ۔ اور جسم کا گوشت سب حلال بنے گا ۔ انسان کی سوچ بھی اچھی ہو گی انشاء اللّٰہ تعلیٰ ۔ ورنہ ؟ سوچ لو ! ۔

اِنکسَاریِ کے ساتھ کھانا کھانا چاہیئے

رسول اللّٰہ ﷺ نے فرمایا : صحیح بخاری : 5415

کھانا زمین پر بیٹھ کر کھایا جائے ۔ سیّدنا انسؓ فرماتے ہیں ۔ کہ نبی ﷺ نے میز یا طشتری پر رکھ کر کھا نا نہیں کھایا ۔

میں کھاتا ہوں جیسے بندة کھاتا ہے اور میں بیٹھتا ہوں جیسے بندة بیٹھتا ہے اور میں بندة ہی ہوں ۔ جامع اصغیر۔

کھانا کھانے سے قبل اپنے ہاتھ کو دھوئے جایئں ۔

بڑوں کو پہلے کھانا نکالنے کا موقع دیا جائے

سیّدنا حُذیفہؓ سے روایت ہے کہ ۔ ہم جب بھی نبی ﷺ کے ساتھ کھانا کھاتے تو اپنے ہاتھ ” کھانے کی طرف ” نہ بڑھاتے یہاں تک کہ آپ ﷺ شروع کرنے کے لیئے ہاتھ بڑھاتے ۔ ا سُنن ابو داود : 3764

جب کھانا لگ جائے تو بڑوں کو پہلے کھانا نکالنے کا موقع دیا جانا چاہیئے ۔ یہ ایک معاشرتی اداب ہے ۔ جو کہ انسان اپنے گھر سے سیکھ تا ہے ۔

کسی بھی کھانے میں کوئی عیب نہ نکالیں

ابو ھُریرةؓ سے روایت ہے کہ : ۔ صحیح بخاری : 5409

نبی ﷺ نے کبھی بھی کھانے میں عیب نہیں نکالا اگر کھانے کی خوہیش ہوتی تو تناول فرماتے ورنہ چھوڑ دیتے ۔

ساتھیوں آج ہم جس چیز کو عزّت دئیں گے وة چیز ہمیں عزّت دے گی ۔ ہم رزق کی قدر کریں گے تو رزق کی فراوانی ہو گی ۔ ورنہ ؟

تین بار سانس لیکر پانی پیو

سیّدنا انسؓ سے روایت ہے کہ ۔ صحیح بخاری : 5631

رسول اللّٰہ ﷺ مشروب پینے میں 3 بار سانس لیتے تھیں ۔

اسلام سکون اور پرابلم لِس زندگی گزارنے کا فارمولا دیتا ہے ۔ اگر ہم عمل کریں تو ہر قسم کی پریشانی اور مختلف نوعیت کی بیماریوں سے بچیں گے ۔ انشاء اللّٰہ تعلیٰ

کھانا اپنے سامنے سے کھاو

ایک مرتبہ رسول اللّٰہ ﷺ کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا ۔ آپ ﷺ کے ہمراة آپ ہی کے زیر پرورش عمر بن ابی سلمہ ؓ بھی تھیں ۔ آپ نے ان سے فرمایا ۔

بسم اللّٰہ پڑہو اور اپنے سامنے سے کھاو ۔

یہ حدیث صحیح بخاری 5378 میں ہے ۔

ساتھیوں کھانے سے پہلے اور کھانے کے بعد ہاتھ ضرور دھویں ۔ ہر قسم کی بیماریوں سے بچے گے ۔ انشاء اللّٰہ تعلیٰ ۔

کھانا گرم گرم نہ کھائیں اور پھونک نہ ماریں

گرم کھانے میں پھونک نہ ماریں بلکہ کچھ ٹھنڈا ہونے کا انتظار کریں ۔

سیّدنا اسما بنت ابو بکر صدیق ؓ ثرید بناتی تھی تو اسے کسی چیز سے ڈھانپ دیتی تھی ۔ یہاں تک کہ اس کا جوش اور دھواں ختم ہوجاتا پھر فرماتی کہ ۔

کہ میں نے رسول اللّٰہ ﷺ کو فرماتے ہوے سُنا ہے کہ یہ ۔ ٹھنڈا کھانا ۔ زیادة برکت والا ہوتا ہے ۔ ساتھیوں اس سے اپ کا منہ بھی نہیں جلے گا ۔ اور سکون سے اپ کھانا کھا پائے گے ۔

ایک دستر خوان پر مل جل کر کھانا کھانے میں برکت ہے

صحابہ کرام نے نبی ﷺ سے کہا ہم کھانا کھانے کے باوجود سیر نہیں ہوتے ۔تو آپ ﷺ نے فرمایا شاید کہ تم علٰیحدة علٰحیدة کھاتے ہو ؟ صحابہ کہنے لگے جی ہاں ۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا ۔

تم اپنے کھانے پر جمع ہو کر بسم اللّٰہ پڑھ کر کھایا کرو ۔ اللّٰہ تعلیٰ کی طرف سے اس کھانے میں تمہارے لیئے برکت ڈال دی جائے گی ۔


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *