رحمتُ الا عالمین سرور کونین محمّد عربی ﷺ نے مملکت کے تمام مسلم و غیر مسلم باشندوں کو رنگ و نسل ۔ وطن یا دنیوی حیثیت کے بغیر وة تمام بنیادی حقوق عطاء کیئے جو قرآن مجید فرقان حمید نے متعین کیئے ہیں ۔

جان و مال ۔ عزت و آبرو اور نجی زندگی کا تحفظ ۔ عورتوں اور خادموں کے حقوق کا تحفظ ۔ عقیدے کی آزادی کا حق ۔ مذہبی دلازاری سے تحفظ ۔ حاجت مندوں اور مسکینوں اور معزوروں کے لیئے وسائل مملکت سے فائدة حاصل کرنے کا مکمل حق وغیرة ۔

آپؐ نے حقوق العباد پر اس قدر زور دیا ہے کہ ان کی ادائیگی کو نہایت اعلیٰ درجے کی عبادت بنادیا ۔ یہاں تک که ان کی ادائیگی کے بغیر دوسری عبادتوں کو ۔ خواة وة کتنی کثرت سے کی جائئں ۔ بارگاةِ الہی میں نا قابل قبول ٹھہرایا لیکن اس کے ساتھ آپ نے واضع فرما دیا کہ بنیادی حقوق انسان کا مطلب

مادر پدر آزادی نہیں ہے ۔ بلکہ یہ حقوق اُن حدود کے اندر ہوں گے جو اللّٰہ نے مقرّر کی ہیں ۔ مثلاً : خوتین کا پردة ۔ وغیرة ۔

سورةُ الاحزاب:59

اے میرے نبیؐ ! آپ اپنی بیویوں سے اور اپنی بیٹیوں سے ۔اور مومنوں کی عورتوں سے کہہ دیجیئے کہ وة اپنی چادروں کا ایک حصہ اپنے اوپر لٹکا لیا کریں ۔ یہ اس بات کے زیادة قریب ہے ۔ کہ وة پہچان لی جائیں اور انہیں کوئی تکلیف نہ پہنچائے ۔ اور اللّٰہ بڑا مغفرت کرنے والا بے حد رحم کرنے والا ہے

اور تبرُّج جاہلیہ سے منع کیا گیا ہے ۔ اُمہاتُ المومومنین کو یہ ہدایت کی گئی کہ وة اپنے گھروں میں وقّار کے ساتھ رہیں اور کسی سے پردے کی آڑ سے بات کریں بھی تو اس قدر محتاط لہجے میں کہ سّننےوالے کے دل میں کوئی غلط قسم کی اُمید نہ پیدا ہوجائے ۔

سورة الاحزاب : 32 – 33

اے میرے نبی کی بیویوں ! تم کوئی عام عورتیں نہیں ہو ۔اگر تم اللّٰہ سے ڈرنے والی ہو تو نرم گفتگو نہ کرو ۔ کہ جس کے دل میں گناة کی ۔ بیماری ہو وة لالچ کرنے لگے ۔ اور سیدھی سادی بات کرو اور اپنے گھروں میں ٹِکی رہو ۔ اور اگلے زمانہ جاہلیت کی طرح بناو سنگھار کے ساتھ نہ نکلا کرو۔

عورت کو محرم کے بغیر سفر سے منع کیا گیا ہے ۔ آپ ﷺ نے عورت کو علوم و فنون کی تحصیل سے منع نہیں فرمایا ہے ۔ مگر اخلاق و عصمت کی حدود قائم فرمائیں ۔

اسی طرح غیر مسلموں کو اپنے مذہب پر قائم رہنے کی اجازت دی مگر ان کو ملک میں شورش اور فساد برپا کرنے کا حق نہیں دیا ۔ البتہ شہری اور ثقافتی معاملات میں ان کو مسلمانوں کے برابر حقوق دیئے اور ان سے امن و اشتی کے معادے کیئے ۔


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *