جن قوموں کے حکمران ، لیڈر ملک و ملت کی ترقی کے لیے سوچتے ہیں ۔ اور اگر وہ مخلص ہیں تو وہ ملک اور وہاں کے رہنے والے ، بسنے والے عوام ہر لہاز سے خوشحال اور ترقی کرتےرہتے ہیں ۔ وہ روٹی کپڑا اور مکان اور دوایئوں کے چکروں میں پریشان نہیں رہتے ہیں ہماری طرح ۔

متحدہ عرب امارات یہ دنیا کا پہلا مسلمانی اور عرب ملک ہے ، جس نے اپنے خلائی مشن کو مریخ پر پہنچانے میں کامیاب ہوگیا ۔

یو اے ای کا پہلا خلائی مشن مریخ سیارہ میں داخل ہوکر زمین پر سگنل بھی بھیجنے لگا

متحدہ عرب امارات مریخ سیّارہ پر پہنچنے والا دنیا کا پانچواں ملک بن گیا ۔ جو یقیناً مبارک باد کے مستحق ہیں ۔ وہاں نام نہاد جمہوریت نہیں مگر ان کا ملک دن دوگنی اور رات چوگنی ترقی کر رہا ہے اور عوام بھی خوش ہیں ۔

یو اے ای کے ساتھ ساتھ امریکہ اور چین کا بھی خلائی مشن مریخ پر پہنچنے کے لیے پرواز پر تھا .۔

جولائی 2020 میں ایک ایسا وقت آیا جب مریخ اور زمین ایک دوسرے کے انتہائی قریب آگئے ۔

اس قربت کا ،اس نزدیکی کا تینوں ملکوں نے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے اپنے خلائی مشن کو مریخ کی طرف روانہ کیا اور اس طرح تینوں ممالک اپنے اپنے خلائی مشن کو مریخ میں اتارنے میں کامیاب ہوگئے ۔ اور آخر کار اس سیّارے میں داخل ہوگئے ۔

یو اے ای کو اس بات کا بھی عزاز حاصل ہے کہ وہ خلائی مشن امریکہ اور چین سے پہلے مریخ میں داخل کرنے میں کامیاب ہوگیا ۔

آج دنیا کی علوم و فنون میں بے پناہ ترقی ہو رہی ہے ۔ دنیا کی ترقی یافتہ قومیں زمین کو تسخریر کرنے کے بعد اور زمین سے فائدہ اٹھانے کے بعد ۔زمین سے فائدہ اٹھانے کے ساتھ ساتھ اب وہ دیگر سیّاروں میں بھی پہنچ رہے ہیں ۔ یہ دنیا کی فلاح و بہبود کے لیے زبردست کامیابی ہے ۔ ان شاء اللّٰہ تعالیٰ۔

اور ہم کہاں ہیں ہمارا کیا حال ہے؟کیا ہم دنیا کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر برابری کے ساتھ رہ سکتے ہیں ان مسائل کے ساتھ ؟

ہمیں غیروں نے نہیں اپنوں نے لوٹا ۔ مسائل کے ٹرک کے بتی کے پیچھے ہم سب کو لگایا ہوا ہے ۔

ہمیں ہمارے ہی بڑوں نے جھوٹے جھوٹے مسنوعی مسائل میں الجھایا ہوا ہے ۔

آج ہماری قوم دو وقت کی روٹی کو ترس رہی ہے ۔ پینے کے لیے پانی کو ترس رہے ہیں ۔ کھانہ پانی کے حوصول میں ہی پریشان ہیں ۔

دو وقت کی روٹی پانی کو تلاش کریں یا بیماری کا علاج کریں ؟

اور اگر ان میں سے کوئی غریب بیمار ہو جائے تب تو اس کی خیر نہیں ۔ وہ اور اس کے خاندان والے صحیح ڈاکٹر کے لیے پریشان ۔ دوائی کے لیے پریشان ۔ علاج کے لیے پریشان ۔ کیوں کہ آج علاج کے لیے ان کے پاس پیسے نہیں ہوتے ۔ لہازا زلیل خوار ہوتے رہتے ہیں دنیا کے سامنے

۔ ڈاکٹر کہتے ہیں پرہیزی کھانا کھاو ۔

پہلے ہی سے کھانے کو روٹی نہیں ۔ پینے کو صاف پانی نہیں ۔پہننے کو ڈھنگ کے کپڑے نہیں ۔ اور اوپر سے ڈاکٹر مشورہ دیتے ہیں کہ : ۔ چھوٹے کا گوشت کھاو ۔ تازہ کھانا کھاو ۔ یہ کھاو وہ کھاو ۔ یہ نہ کھاو وہ نہ کھاو ۔ صاف اور زیادہ پانی پیو ۔ مچھر و مکھیوں سے بچو ۔ روز کے روز نہاو ۔ پولوشن سے پاک اور آکسیجن سے بھر پور ہوا میں سانس لو ۔ واک کرو ۔ یہ غریبوں کے ساتھ مزاق نہیں تو کیا ہے

یہ انسان کی بنیادی حقوق ہیں مگر کہاں سے آئیگی کون فراہم کرے گا ؟

اپنا گھڑ نہیں اپنا در نہیں اوپر سے بیمار ہوگئے ہیں ۔

اب گھر کے برتن بیکنے لگے چوراہے میں ۔ پھر بھی ڈاکٹر اور دوئی کے پیسے نہیں جوڑتے ؟ اب کیا کریں۔

مشورہ دیجیے آخر یہ بیچاری عام عوام کیا کرے ؟ جائیں تو جائیں کہاں ؟


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *