حجتُہ الوِداَع 10 ہجری کے موقع پر حضوراقدص ﷺ نے جو خطبہ ارشاد فرمایا ، جو حقوق اللّٰہ اور حُقوقُ اعباد کے دائمی منشور کی حیثیت رکھتا ہے ۔ اس عظیم الشان خطبے کی چند شقیں آپ کی خدمت میں ملا حظہ ہوں ۔

اگر تم کتاب اللّٰہ اور اس کے نبیؐ کی سُنت پر قائم رہے تو کبھی گمراة نہ ہو سکو گے ۔

کسی سے نا انصافی مت کرو ۔ ۔

کسی عرب کو عجمی پر ، کسی کالے کو گورے پر اور کسی گورے کو کالے پر فضیلت نہیں ۔ سوائے تقویٰ کے ۔

سارے مسلمان بھائی بھائی ہیں اور تم سب ایک اُمت واحدة کی مانند ہو ۔

یہ امر باعث صد افسوس ہے کہ آج مغرب کو انسانی حقوق کا علمبردار قرار دیتے وقت یہ بات نظر انداز کردی جاتی ہے کہ اسلام نے آج سے 14 سو سال قبل انسانیت کو اس سے کہیں زیادة حقوق عطا کر دئے تھے ۔ جو آج اس دنیا کو حاصل ہے ۔

اسلام ہماری اور آپ کی زندگی میں اعتدال کا درس دیتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ اسلام کا فلسفہ حقوق دیگر نظام زندگی سے قطعی مختلف اور ممتاز ہے ۔

اِنَّ اللّٰہَ یَامُرُ بِالعَدلِ وَ الاِحسَانِ وَ اِیتَآیِ ذِی القُربٰی

بے شک اللّٰہ انصاف اور احسان اور رشتہ داروں کو مالی ۔ تعاون ۔ دینے کا حکم دیتا ہے ۔ سورة النحل : 90

نمبر : 1 ۔ اسلام مطالبہ حق کے بجائے اِیتائے حق کا درس دیتا ہے ۔ اور اپنی زمہ داری کو احسن طریقے سے ادا کرنے کا فارمولا دیتا ہے ۔

نمبر : 2 ۔ اسلام نے حقوق انسان کا ایسا جامع تصور حضرت انسان کو عطا کیا ہے کہ جس میں حقوق و فرائض میں باہمی توازن پایا جاتا ہے ۔ ہر حق سے پہلے انسان پر کچھ فرائض ہیں ۔ جس کو ادا کرو گے تو تمہیں خود بخود تمہارا حق ملے گا ۔ ورنہ ٹائی ٹائی فیش ۔

عورتوں اور مردوں کے حصہ ہائے تقسیم وراثت میں موجود فرق بھی اس حکمت کی ایک وجہ سے ہے ۔ ورنہ مطلق حقوق کے باب میں مرد اور عورت میں کوئی فرق اور تمیز روا نہیں رکھی گئی ہے ۔ مرد پر زمہ داری ہے کہ وة اپنے عورت اور اپنے گھر کی احسن طریقے سے کفالت کرے ۔ مرد محنت کرے اپنے عورت کی خوشی کے لیئے ۔

وَ لَھُنَّ مِثلُ الّزِی عَلَیھِنَّ بِا لمَعرُوفِ

اور دستور کے مطابق عورتوں کے مردوں پر اسی طرح حقوق ہیں جیسے مردوں کے عورتوں پر ۔


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *