ہم اللّٰہ اور اس کے بندے کے بارے میں جو گمان رکھے گے ۔ وہ دراصل ہمارے اپنے خیالات کا ایک عکس ہوتا ہے ۔ ہماری اپنی سوچ ہے ۔اپنا گمان ہے
اگر ہم اللّٰہ کے ذکر سے ذہن میں محض الزام اور خوف اور وسوسہ ہی ابھرے تو یہ اس بات کی علامت ہے ۔ نشانی ہے ۔ کہ خوف اور الزام تراشی ہمارے اپنے سینے کی گھٹن میں پنپ رہی ہے ۔ ہمارے اپنے دل کی یہ پیداوار ہے یہ ایک بیماری ہے ۔
اور اگر اللّٰہ ہمیں محبت اور شفقت سے چھلکتا ہوا دیکھائی دے تو یقیناً ہم بھی محبت اور شفقت سے چھلک رہے ہیں ۔
یہ حسن ظن کی نشانی ہے ۔ اچھا سوچو اچھا پاو، ۔ اللّٰہ سے اچھی امید اور اچھا گمان رکھو ۔ اللّٰہ ہمارے ساتھ ہے ۔ ان شاء اللّٰہ تعا لیٰ
0 Comments