اس کے لغوی معنیٰ بے علمی ، بے دینی حماقت اور نادانی کے ہیں ۔ ایک مشہور عرب جاہلی شاعر عمرو بن کلثوم کہتا ہے ۔

خبردار ہم پر کوئی جہالت کا مظاہرہ نہ کرے ….. ورنہ ہم جاہلوں کی جہالت سے بڑھ کر جہالت جہالت کا مظاہرہ کریں گے ۔

تاریخ الجاھلیة کے مولف ڈاکٹر عمر فروخ اپنے کتاب میں لکھتے ہیں ! ۔

یہاں جاہلیت سے مراد وہ جاہلیت ہے جو جہل سے متعلق ہے ۔ اور حلم ۔ کی ضد ہے ۔ لہزٰا اہل جاہلیت سے مرا د وہ عر ب معاشرہ ہے جو اسلام سے قبل جاہلی ثقافت اور تہذیب کا آئینہ دار تھا ۔ موصوف نے یہ مفہوم قرآن کریم میں جاہلیت کی مخصوص اصطلاح کے استعمال سے لیا ہے ۔ سورة آل عمرا 3 \ 154 اور سورة آل مائدة 5 \ 49 اور 50 اور سورة ال احزاب 33 \ 33 اور سورة ال فتح 49 \26 کی بنیاد پر اخذ کیا ہے ۔ت


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *