اس کے اصتلاحی مفہوم سے مراد : ۔ جاہلیت اُس مخصوص عہد کو کہا جاتا ہے ۔ جس میں کوئی شریعت ۔ صاحب وحی نبی اور الہامی کتاب نازل نہ ہوئی ہو ۔

عربوں کا دور جاہلیت دو نبیوں کا درمیانی زمانہ یا دور فَترت کہلاتا ہے ۔ یہ زمانہ حضرت اسماعیل علیہ السلام کی وفات اور رسالت مآب ﷺ کی بعثت کا درمیانی زمانہ ہے ۔ جس میں کوئی شریعت عرب میں باقی نہ رہی تھی ۔

محمود شکری آلوسی ۔ بلوغ الارب فی احوال العرب ، مترجم : پیر محمد حسن کے مطابق : ۔ عہد جاہلیت سے وہ زمانہ مراد ہے جس میں جاہلوں کی کثرت تھی ۔ اور یہ زمانہ قبل از اسلام ہے ۔ اور بعض کی رائے میں جاہلیت کا زمانہ فَتر ت کا زمانہ ہے یعنی وة زمانہ جو دور سولوں کے درمیان ہے ۔

عہد جاہلیت کے اد وار

جاہلیت اُولیٰ جو عرب بائدة اور عرب عاریہ اور مُستعربہ کے حالات پر مشتمل ہے ۔

جاہلیت ثانیہ وة عہد ہے جو فتح مکہ پر اختتام ہوا ۔


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *