بِسم اللّٰہ الرحمَن الرَحِیم

اَلحَمدُ لِلّٰہِ نَحمَدَُةُ وَ نَستَعِینُہُ وَ نَستَغفِرُ ةُ وَ نَعُوذُ بِاللّٰہِ مِن شُرُورِ اَنفُسِنَا وَ مِن سَیِّاٰتِ اَعمَالِنَا مِن یَّھدِةِ اللّٰہُ فَلَا مُضِلَّ لَہُ وَ مَن یُّضلِلہُ فَلَا ھَا دِیَ لَةُ وَ اَشھَدُاَن لَّاَ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَ حدَةُ لَا شَرِکَ لَہُ وَ اَشھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبدُةُ وَ رَسُولُہُ یآیُّھَا الَّذِنَ اٰمَنُو ا اتَّقُوا اللّٰہَ حَقَّ تٰقَاتِہِ وَلَا تَمُو تُنَّ اِلَّا وَ ااَنتُم مُسلِمُونَ یآیُھاالنَّاسُ اتَّقُوا رَبَّاکُمُ الَّزِی خَلَقَکُم مِن نَفسِِ وَّ احِدَةِوَّ خَلَقَ مِنھَا زُوجَھَا وَ بَثَّ مِنھُمَا رِجَالًا کَثِیرََا وَّ نِسَاَء وَاتَّقُواللّٰہَ الَّذِی تَسَاءَ لُونَ بِہِ وَالاَرحَامَ اِنَّ اللّٰہَ کَنَ عَلَیکُم رَقیِبَا ۔س النِساء ۔

یٓاَیُّھَا الَّذِنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ حَقَّ تُقَا تِہِ وَلَا تَمُو تُنَّ اِلَّا وَ اَنتُم مُسلِمُونَ ۔ س ،ال عمران ۔

یٓاَیُّھَا الَّذِیِنَ اٰمَنُوا اتَّقُواللّہَ وَ قُولُوا قَولاً سَدِیِدَ یُصلِح لَکُم اَعمَالَکُم وَ یَغفِر لَکُم ذُنُو بَکُم وَ مَن یُّطِعِ اللّٰہَ وَ رَسُولَہُ فَقَد فَازَ فُوزًا عَظِیمَا ۔ س، الاحزاب ۔ 70-71 ۔ با حوالہ سُنن ابو داود اور ترمزی ۔ بابُ النکاح ۔

ترجمہ

سب تعریفں اللّہ تعلیٰ ہی کے لیئے ہیں ۔ اس لیئے ۔ ہم اس کی تعریفیں کرتے ہیں اور ۔ اپنے ہر کام۔ میں اُسی سے مدد مانگتے ہیں ۔ ہم اس ۔ ربُ العالمین ۔ سے اپنے گناہوں کی بخشش چاہتے ہیں ۔ اور اس پر ایمان لاتے ہیں ۔اور اُسی ۔ پاک ذات ۔ پر ہمارا بھروسہ ہے ۔ ہم اپنے نفس کی شرارتوں سے اللّٰہ تعلیٰ کی پناة چاہتے ہیں ۔ اپنے اعمال کی بُرایوں سے ۔ بھی ۔ اس کی پناة میں اتے ہیں ۔ یقین مانو۔ جسے اللّٰہ راة دیکھا دئے ۔ اُسے کوئی گُمراة نہیں کر سکتا ۔ اور جسے وة ۔ خودہی ۔ اپنے در سے دُھوتکار دئے اس کے لیئے کوئی رہبر نہیں ہو سکتا ۔ اور ہم ۔ تہِ دل سے ۔ گواہی دیتے ہیں کہ معبود بر حق ۔ صرف ۔ اللّٰہ تعالیٰ ہی ہے اور وة اکیلا ہے اور اس کا شریک نہیں اور اسی طرح تہِ دل سے ۔

ہم اس بات کے بھی گواة ہیں کہ محمد ﷺ اس کے بندے اور آخری رسول ﷺ ہیں ۔

حمد و صلوٰة ۔ کے بعد یقیناً تمام باتوں سے بہتر بات اللّٰہ کی کتاب ہے ۔ اور تمام راستوں سے بہتر راستہ محمّد ﷺ کا ہے ۔

اور تمام کاموں سے بدترین کام وة ہے جو اللّٰہ کے دین میں اپنی طرف سے نکالے جائیں ۔ یاد رکھو۔ دین میں جو نیاء کام نکالا جائے وة بدعت ہے ۔ اور ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی دوزخ میں لے جانے والی ہے ۔


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *