یونانی مفکِّر ارسطو کی مشہور کتاب ۔ السیاسیہ ۔ کا عربئ ترجمہ پروفیسر احمد لطفی سیّد نے عربی زبان میں کیا ۔ جو مصر سے شائع ہوا ۔ اس کتاب کے 8 باب میں ارسطو لکھتا ہے کہ :۔

قانون تمام اہل ملک کے لیئے یکساں نہیں ہوتا ہے ۔ بلکہ اس کا مساویانہ اطلاق صرف ان اشخاص پر ہوگا جو حسب و نسب اور قابلیت کے لحاظ سے برابر ہوں ۔ حکمراں طبقہ تو ان لوگوں کے لیئے قانون نہیں بنایا جاتا ۔ بلکہ یہ لوگ بذات خود قانون ہوتے ہیں ۔ اور یہ کھلا مذاق ہے کہ ان اکابرین کو دستور کی پابندی پر مجبور کیا جائے

کتاب السیاسیہ کے صفحہ نمبر 234 پر ارسطو اُمراء اور حکمراں طبقہ کو خاص قانونی حقوق کا تحفظ دیتا ہے ۔ وہ کہتا ہے کہ : ۔

یہ عدل و مساوات کے خلاف ہے کہ ایسے امرا اور سردار کو کسی عام آدمی کے بدلہ میں قتل کیا جائے ۔ یا اُسے جلا وطن کر دیا جائے ۔ یا کوئی اور سزا دی جائے ۔ اور ان بڑوں کو عام لوگوں کی سطح پر اترنے پر مجبور کیا جائے ۔

یہ تھا مغربی مفکر اعظم کا نظریہ انصاف وَ مساوات ۔ جس کو دنیا علم و دانش کا پیکر سمجھ تی ہے ۔


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *