اللّٰہ نے انسان کو آزاد پیدا کیا ہے ، مگر انسان نے انسان کو غلام بنا رکھا ہے ۔

آزادی عطیہ خداوندی ہے ۔

آزادی کی قدر کرو ۔ یہ بہت بڑی نعمت ہے ۔ جس چیز کی ہم قدر کریں گے وة چیز ہماری ہوگی ۔ نہ قدری سے چیزیں دور ہو جاتی ہیں اگر آج ہم اپنے وجود پر ایک نظر دورایں تو پتہ چلتا ہے کہ جو چیز بھی ہمیں ملی ہے ، ہم اس کی ہر روز حفاظت کرتے ہیں ۔ قدر کرتے ہیں ۔خیال رکھ تے ہیں ۔اس کی عزّت کرتے ہیں ۔ اگر اس کا خیال نہ رکھیں تو یہ چیز خراب ہو کر ضایع ہوجائے گی ۔ اور نقلی چیز ہم لگاے گے بہت سارے پیسے خرچ کر کے ۔ مثلاً : ۔ دانت ۔ آنکھ ۔ بال ۔ ہاتھ پاوں اور دیگر صحت وغیرة وغیرة اس سے پہلے کہ یہ آزادی کی نعمت چھین جائے ۔ اس کی قدر اور شکر کرو ۔ اس کی جس نے یہ آزادی ہمیں بن مانگے دی ہے ۔

آزادی کیا ہے ؟

ان قوموں کو دیکھو جو آج آزاد ی کو ترس رہے ہیں ! ۔

ہندستان کے اقلیتی قوموں کو دیکھو ان کا کیا حال ہے ۔ ان کی عبادت گاہیں آزاد نہیں ۔ ان کی سماجی زندگی آزاد نہیں ۔ وة اپنی مرضی سے اپنے روز مرة کے معاملات میں آزاد نہیں ہیں ۔ اقلیتی علاقے میں وة اپنی مرضی سے کچھ کھا پی نہیں سکتے ۔ جانور کی قربانی نہیں کر سکتے ۔ کیا تو گیا ۔

غلام اور مظلوموں سے پوچھو کس حال میں ہیں وة ۔ کتنے عرصے سے ان کے علاقے میں کرفیو لگا ہوا ہے ۔ کہاں ہے انسانی بنیادی حقوق ؟ ان کے علاقے میں ہر وقت موت رقص کرتی نظر آرہی ہے ۔

برما کے اقلیتوں کے ساتھ بد ترین شرمناک سلوک ؟

نہ رہنے کے لیئے ان کے پاس زمین ہے ۔ نہ سر چھوپانے کے لیئے کوئی چھت ۔ نہ آسمان ہے ان کا نہ زمین ہے ؟ کہاں ہیں انسانی حقوق کے علمبردار ؟

ان کی آزادی ان سے پوچھو ؟ ان کی جان ، مال ، عزّت و آبرو کیا کچھ بھی محفوظ ہے ؟ وہاں انسانیت سیسک رہی ہے اپنی بقاء کے لیئے ۔

ابھی بھی وقت ہے کہ اپنی آزادی کی خود حفاظت کریں ورنہ اپنے ارد گرد کے مظلوموں کو دیکھیں ؟

آزاد قوموں کی کیا پہچان ہے ۔ کیا نشانی ہے ؟ اپنے ملک کی عزّت کرو ۔ تو دوسرے بھی تمہاری عزّت کریں گے ۔ بے عزتی کرو گے تو تمہاری بے عزّتی ہوگی ۔ محنت کرو حسد نہیں ۔ محبت کرو نفرت نہیں ۔ علم حقیقی اور علم دنیا حاصل کرو تو جہالت مٹے گی ۔

دوسروں کی جان ، مال اور عزّت کی حفاظت کرو تو تمہاری حفاظت ہوگی ۔

رب راضی تو جگ راضی

ایک کو راضی کرنا آسان ہے ، یا سب کو راضی کرنا ؟

کیا گانے بجانے اور ناچنے سے اللّٰہ راضی ہوگا ۔


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *